قرضوں کے بحران پر میرکل اور سارکوزی کی اہم ملاقات
16 اگست 2011جرمن حکام نے واضح کیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں یورو بانڈز کے معاملے پر بات نہیں ہوگی۔ جرمن خبری جریدے ڈیئر اشپیگل سے بات کرتے ہوئے جرمن وزیر مالیات وولف گانگ شوئبلے نے کہا کہ، 'قرضوں میں شراکت نہیں کی جائے گی اور نہ ہی لامحدود امداد دستیاب ہوگی'۔
پیر کو جرمن حکومت کے ترجمان شٹیفن زائبرٹ کے الفاظ میں بھی وزیر خزانہ کے خیالات کی بازگشت سنائی دی۔ انہوں نے کہا، ’’جرمن حکومت اس وقت یورو بانڈز کے بارے میں بات کرنا مناسب نہیں سمجھتی۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ جرمنی کے نزدیک یورو زون کے بحران کو حل کرنے کا یہ مناسب طریقہ نہیں ہے۔
دونوں رہنما یونان اور اٹلی کو قرضوں کے بحران سے نکالنے کے علاوہ ان خدشات کو بھی دور کرنے کی کوشش کریں گے کہ کہیں فرانس اور جرمنی مشکلات میں گھرے ہوئے یورو زون کے بوجھ تلے اپنی ٹرپل اے کریڈٹ ریٹنگ سے محروم نہ ہو جائیں۔
یورو زون مشکلات کے گرداب میں
2010 کا پورا سال اور رواں سال کی پہلی ششماہی یونان، آئرلینڈ اور پرتگال کو بچانے کی جدوجہد میں صرف کرنے کے بعد یورو زون کے لیے ابھی مزید امتحانات باقی ہیں کیونکہ اسپین، اٹلی اور حتٰی کہ فرانس جیسی بڑی معیشتیں بھی مسائل کا شکار ہو چکی ہیں۔
اطالوی وزیر خزانہ گیلیو تریمونتی نے یورو بانڈز کی عدم موجودگی کو اپنے ملک کی مالی مشکلات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’اگر ہمارے پاس یورو بانڈز ہوتے تو آج ہمیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔‘‘
جرمنی کی صنعت کے بعض نمائندوں نے بھی مشترکہ بانڈز کے تصور کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ موجودہ بحران میں سب سے کم تکلیف دہ انتخاب ہیں۔ جرمن ایکسپورٹ، ہول سیل اینڈ سروسز ایسوسی ایشن کے صدر اینٹون بورنر نے کہا، ’’ ہمیں جرمن دستخطوں والے یورو بانڈز کی ضرورت ہے۔‘‘
جرمنی کے لیے اخراجات میں اضافہ
چانسلر انگیلا میرکل کی اتحادی حکومت کے بعض اراکین نے یورو زون میں اصلاحات کے خلاف سخت الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ مشترکہ بانڈز سے مراد جرمنی کے لیے شرح سود میں اضافہ ہے۔
وزیر معیشت فلپ روزلر کے مطابق یورو بانڈز سے ان ملکوں کو فائدہ پہنچے گا، جن کی بجٹ پالیسیاں ناقص ہیں، جبکہ اپنے بجٹ کو ذمہ دارانہ انداز میں سنبھالنے والے ملکوں کے لیے یہ گھاٹے کا سودا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’یورپ کے ہر ملک کو اپنی ذمہ داری خود اٹھانی چاہیے اور میرے خیال میں مشترکہ یورو بانڈ غلط طریقہ ہے۔‘‘
چیلنج کا انتباہ
دریں اثناء، عالمی بینک کے سربراہ رابرٹ زولک نے اتوار کو خبردار کیا کہ یورو زون کے مسائل عالمی معیشت کو درپیش 'سب سے اہم چیلنج' کی صورت اختیار کر سکتے ہیں۔
انہوں نے ایک آسٹریلوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ’’ہم ایک نئے اور مختلف طوفان کی ابتدائی لپیٹ میں ہیں اور یہ 2008 کے عالمی مالیاتی بحران سے کہیں مختلف ہے۔‘‘
انگیلا میرکل اور نکولا سارکوزی دو مختلف زاویوں سے آج کی ملاقات میں شرکت کر رہے ہیں۔ میرکل پر برلن کی جانب سے دباؤ ہے کہ وہ کوئی بھی ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے جرمنی کے استحکام کو خطرہ پہنچتا ہو، جبکہ نکولا سارکوزی کو پیرس کا اعتماد بڑھانے کے لیے اہم نتائج حاصل کرنا ہوں گے۔
رپورٹ: حماد کیانی
ادارت: شادی خان سیف