'قطر گیٹ' اسکینڈل: یورپی یونین کے مزید قانون ساز حراست میں
11 فروری 2023یورپی حکام نے 10 فروری جمعے کے روزیورپی یونین کے دو قانون سازوں کو اس "قطر گیٹ" کرپشن اسکینڈل کے سلسلے میں حراست میں لے لیا، جس کی وجہ سے گزشتہ دسمبر میں یورپی پارلیمنٹ میں تہلکہ مچ گیا تھا۔
یورپی یونین 'گولڈن پاسپورٹس' پر پابندی عائد کر سکتی ہے
بیلجیئم میں استغاثہ نے جمعے کی سہہ پہر یورپی پارلیمان کے رکن مارک تارابیلا سے پوچھ گچھ کی۔ اس سے قبل پولیس نے بیلجئیم کے قصبے انتھیسنس میں واقع ان کے گھر، ٹاؤن ہال اور قریبی شہر لیج میں ایک بینک کے محفوظ ڈپازٹ باکس پر بھی چھاپے مارے۔
یورپی اراکین پارلیمان کی سعودی انسانی حقوق کے علمبرداروں کی حمایت
بیلجیئم کے استغاثہ کی ایما پر کارروائی کرتے ہوئے جمعے کے روز اطالوی پولیس نے بھی نیپلز شہر میں ایک کلینک سے اطالوی رکن پارلیمان آندریا کوزولینوکو گرفتار کر لیا۔ یورپی پارلیمنٹ کے ان دونوں ارکان پر رشوت لینے کا الزام ہے۔ تاہم یہ دونوں اس کی تردید کرتے ہیں۔
یورپی یونین چار اہم ترین مسائل سے مسلسل دوچار
پارلیمان نے مشتبہ افراد کا استثنیٰ ختم کر دیا
گزشتہ ہفتے یورپی پارلیمنٹ نے تارابیلا اور کوزولینو کے لیے بطور رکن پارلیمان گرفتاری سے حاصل استثنیٰ کو ووٹنگ کے زریعے ختم کر دیا تھا اور اسی کے بعد یہ گرفتاریاں عمل میں آئیں۔
اس ووٹنگ سے قبل ترابیلا سے متعلق مرتب کی گئی ایک پارلیمانی رپورٹ میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ وہ بدعنوانی کے ایسے معاملات میں ملوث رہے ہوں، جس کا تعلق ایک یا پھر مزید ریاستوں سے ہو سکتا ہے اور جس کا مقصد یورپی پارلیمان کے مباحثوں اور فیصلوں کو متاثر کرنا تھا۔
ان دونوں افراد کو سینٹر لیفٹ سوشلسٹ اور ڈیموکریٹس کے گروپوں سے بھی نکال دیا گیا ہے۔
'قطر گیٹ' کرپشن سکینڈل ہے کیا؟
دسمبر 2022 ء میں پولیس نے برسلز اور اٹلی میں متعدد گھروں، دفاتر اور ہوٹلوں میں چھاپے مار کر تقریباً پندرہ لاکھ یورو کی نقدی برآمد کی تھی۔ اس سلسلے میں گرفتاریوں کے بعد چار افراد پر بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور مجرمانہ نوعیت کی تنظیم سے رابطہ رکھنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ ان چار افراد کی فہرست میں اس وقت کی یونانی پارلیمان کی نائب صدر ایوا کیلی، ان کے ساتھی اطالوی فرانسسکو جیورجی، سابق یورپی پارلیمنٹ کے اطالوی قانون ساز پیئر انتونیو پنزیری اور ایک این جی او کے سابق سربراہ نیکو لو فیگاتلمانکا شامل تھے۔
اس سلسلے میں جنوری میں پنزیری نے قدرے کم سزا کے بدلے میں معلومات کا تبادلہ کرنے کے لیے استغاثہ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا۔ بیلجیئم کے مقامی میڈیا کے مطابق پنزیری نے قطر سے منسلک معاملات کو سنبھالنے کے لیے ترابیلا کو 120,000 سے 140,000 یورو کے درمیان رقم دینے کا اعتراف کیا تھا۔ ترابیلا کے وکیل نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ یورپی پارلیمنٹ کے رکن نے دو مرتبہ قطر کا دورہ کیا تھا۔
تاہم اٹارنی کا کہنا ہے کہ وہ قطر میں تعمیراتی مقامات اور کام کے کیمپوں کے اپنے دوروں کے بارے میں مکمل طور پر صاف شفاف رہے اور ان کی توجہ انسانی حقوق کے مسائل اور آزادی اظہار پر مرکوز تھی۔ ادھر قطر نے بھی اس اسکینڈل میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔
ص ز/ ش ر (ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)