1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قیامت خیز گرمی، بھارت میں 500 سے زائد ہلاکتیں

افسر اعوان25 مئی 2015

ان دنوں بھارت اور پاکستان کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ بھارتی حکام کے مطابق گرمی کی حالیہ لہر اب تک 500 سے زائد افراد کی جان لے چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/1FWES
تصویر: picture-alliance/dpa/Str

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق بھارت کی جنوبی ریاستیں آندھرا پردیش اور تیلنگانہ گرمی کی شدت سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جہاں بعض جگہوں پر درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔ اس علاقے میں گرمی نے اپریل ہی سے اپنے رنگ دکھانا شروع کر دیے تھے تاہم زیادہ تر ہلاکتیں گزشتہ 10 دنوں کے دوران ہوئی ہیں۔

تیلنگانہ میں 15 اپریل سے اب تک ہیٹ اسٹروک کے سبب 186 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کمشنر بھمبل رام مینا کے مطابق ان میں سے 50 سے زائد ہلاکتیں اتوار اور آج پیر کے روز ہوئی ہیں۔

تیلنگانہ کی ہمسایہ ریاست آندھرا پردیش میں گزشتہ ایک ہفتے یعنی 18 مئی سے اب تک 246 افراد گرمی کے باعث ہلاک ہوئے ہیں۔ آندھرا پردیش کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام کے مطابق ضلع پاراکسم میں 57 افراد ہلاک ہوئے۔

ڈی پی کے اے کے مطابق درالحکومت نئی دہلی سمیت بھارت کے شمالی اور وسطی علاقے گرمی کی سخت لپیٹ میں ہیں۔ بھارت کے سرکاری ٹیلی وژن دور درشن کے مطابق نئی دہلی اور اس کے مضافاتی علاقوں میں گرمی کے باعث ہونے والی مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 35 جبکہ اڑیسا اور مغربی بنگال میں 24 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔ گرمی اور آندھیوں کے باعث مدھیا پردیش، جھارکھنڈ اور راجھستان میں حالیہ دنوں کے دوران 20 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

امدادی کارکنوں کے مطابق ہلاکتوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بہت سے دور دراز علاقوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی اطلاعات موصول نہیں ہو پاتیں۔

عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سخت گرمی والے دن کے حصے یعنی صبح 11 بجے سے لے کر سہ پہر چار بجے تک اپنے گھروں یا کام کی جگہوں سے باہر نکلنے سے گریز کریں
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سخت گرمی والے دن کے حصے یعنی صبح 11 بجے سے لے کر سہ پہر چار بجے تک اپنے گھروں یا کام کی جگہوں سے باہر نکلنے سے گریز کریںتصویر: DW/W. Suhail

قریب سوا ارب کی آبادی والے ملک بھارت میں غریب طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد اس سخت گرمی کے باوجود بھی چلچلاتی دھوپ میں محنت مشقت کرنے پر مجبور ہوتے ہیں کیونکہ اگر وہ دیہاڑی نہیں لگائیں گے تو شاید ان کے جسم تو دھوپ کی تمازت سے بچ جائیں گے مگر گھر کے چولہے ضرور سرد پڑ جائیں گے۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے یہ کہتے ہوئے مختلف ریاستوں میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے کہ گرمی کے حوالے سے اگلے چند دنوں کے دوران صورتحال جوں کی توں رہے گی۔

بھارت کی جنوبی ریاستوں میں حکام لوگوں تک پینے کی پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ ان ریاستوں کے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سخت گرمی والے دن کے حصے یعنی صبح 11 بجے سے لے کر سہ پہر چار بجے تک اپنے گھروں یا کام کی جگہوں سے باہر نکلنے سے گریز کریں۔