لاہور میں آلات موسیقی کی پینٹنگز کی منفرد نمائش
11 نومبر 2010اس نمائش میں رکھی گئی 47 پینٹنگز میں دنیا کے مختلف خطوں میں استعمال ہونے والے 80 کے قریب آلات موسیقی کو موضوع بنایا گیا ہے۔ ان آلات میں گٹار، پیانو، ہارمونیم ، وائلن ، تانپورہ، رباب، بانسری، سارنگی، شہنائی، ڈگڈگی اور چمٹا بھی شامل ہیں۔
لاہور کے الحمرا آرٹس سینٹر میں ہونے والی اس نما ئش کا اہتمام پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس نے عالمی موسیقی کے ایک امریکی عجائب گھر کے تعاون سے کیا ہے۔
یہ نمائش الحمرا آرٹ گیلری میں جاری ہے، ساتھ والے ہال میں موسیقی کے آلات کے استعمال کا عملی مظاہرہ ہو رہا ہے، ان آلات سے پیدا ہونے والی موسیقی پر رقص کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ یوں فنون لطیفہ کے مختلف شعبے اکٹھے دکھائی دے رہے ہیں۔
اس نما ئش میں رکھی گئی تمام پینٹنگز پاکستان کی دو خاتون آرٹسٹوں آمنہ اسماعیل اور ثنا قاضی نے دو سالہ تحقیق کے بعد تیار کی ہیں۔
آمنہ اسماعیل نے ڈوئچے ویلے کو بتایا: ’’موسیقی ایک عالمی زبان ہے۔ ایک گھنگرو بجتا ہے تو ہلکی سی آواز پیدا ہوتی ہے، کئی گھنگرو مل کر بجتے ہیں تو ان کی آواز دور تک سنائی دیتی ہے۔ اسی طرح ایک آدمی بولتا ہے تو اس کی آواز مدھم ہوتی ہے، لیکن جب کئی آدمی مل کر بولیں تو یہ آوازیں مل کر نعرہ بن جاتی ہیں۔ موسیقی کے آلات کی اس نمائش کے ذریعے ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ دنیا بھر کے لوگ انسانیت کی فلاح کے لئے مختلف سازوں کی طرح اکٹھے ہو جائیں اور رسیلے گیتوں کی طرح ایک ایسی مؤثر کمپوزیشن اختیار کر لیں، جو دنیا کو بھلی لگے۔‘‘
ثناء قاضی نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ مصوری اور موسیقی اکٹھے ہوئے ہیں اور ان کے ملنے سے ایک ایسا گلدستہ وجود میں آیا ہے، جس کی مہک فنون لطیفہ کے شائقین کو دیر تک لبھاتی رہے گی۔
پندرہ نومبر تک جاری رہنے والی اس نمائش کی ساری آمدن سیلاب زدگان کو دی جائے گی۔
رپورٹ: تنویر شہزاد، لاہور
ادارت: عصمت جبیں