1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاہور ہائی کورٹ کا ریمنڈ ڈیوس کو امریکہ کے حوالےنہ کرنے کا حکم

1 فروری 2011

لاہور ہائی کورٹ نے ایک حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے دہرے قتل کے الزام میں گرفتارایک امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کو امریکہ کے حوالےنہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/108aS
تصویر: picture alliance/dpa

منگل کے روز چیف جسٹس اعجاز احمد چوہدری پر مشتمل عدالت نے اس امریکی شہری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کا حکم بھی دیاہے۔اس موقعہ پر حکومتی وکلاء کی طرف سے عدالت عالیہ کو بتایا گیا کہ امریکی شہری کے حوالے سے وزارت خارجہ سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں' اس سلسلے میں انہیں کچھ مہلت درکارہے۔ ان کے مطابق امریکی سفارت خانے نے اس امریکی شہری کو امریکی سفارت کار قرار دیا ہے لیکن اس سلسلے میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔

عدالت نے اس کیس کی سماعت پندرہ روز کے لیے ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا کہ عدالت اس امر کا جائزہ بھی لے گی کہ اس امریکی شہری کو قانونی استثناء حاصل ہے یا نہیں ہے۔

Pakistan Präsident Asif Ali Zardari
پاکستانی صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ریمنڈ کی قسمت کا فیصلہ عدالت کرے گیتصویر: AP

اُدھر سانحہ مزنگ میں قتل ہونے والے پاکستانی نوجوان فیضان حیدر کے بھائی رضوان حیدر کی جانب سے بھی لاہور ہائی کورٹ میں ایک رٹ دائر کر دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لاہور پولیس کے تفتیشی حکام کئی روز گذر جانے کے باوجود موقعے پر موجود گواہان کے بیانات نہیں لے رہے ہیں۔ اس درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ پولیس حکام کو ہدایت جاری کرے کہ وہ اس کیس کی میرٹ پر تفتیش کرتے ہوئے گواہان کے بیانات ریکارڈ کریں۔رضوان حیدر کے وکیل ضیاء ا لدین انصاری نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کی پولیس ضابطہ فوجداری کی دفعہ ایک سو اکسٹھ کے تحت استغاثہ کے بیانات قلم بند کرنے کی پابند ہے اور اس میں تاخیر مجرم کو فائدہ دے سکتی ہے۔

ایک مقامی وکیل رانا علم الدین غازی کی طرف سے بھی ایک درخواست لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے اس درخواست میں امریکی شہری کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے اور یہ کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلانے کی استدعا کی گئی ہے۔

اُدھر امریکہ نے ایک بار پھر ریمنڈ ڈیوس کو اپنا سفارتکار قرار دیتے ہوئے اسے قانونی کاروائی سے مستثنٰی قرار دیا ہے اور اس کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پاکستانی کے صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ اس امریکی شہری کے بارے میں عدالت کو فیصلہ کرنے دیا جائے۔

رپورٹ: تنویر شہزاد،لاہور

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید