1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتلبنان

پیجرز کے بعد واکی ٹاکیز دھماکے: نو لبنانی ہلاک، تین سو زخمی

18 ستمبر 2024

لبنان ميں بدھ کے روز بھی کئی مقامات سے واکی ٹاکیز دھماکوں سے پھٹنے کی خبريں موصول ہوئی ہیں، جن ميں نو افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔ منگل کے روز پیجرز دھماکوں ميں بھی 12 افراد ہلاک اور 2800 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/4koHY
واکی ٹاکیز دھماکوں میں زخمی ہونے والوں کو لانے والی ایک ایمبولنس اور عام شہریوں اور لبنانی فوجیوں کا ہجوم
لبنان میں بدھ کے روز ہونے والے ہلاکت خیز دھماکے زیادہ تر واکی ٹاکیز کے پھٹنے سے ہوئےتصویر: FADEL ITANI/AFP

لبنانی دارالحکومت بيروت سميت کئی ديگر شہروں سے بدھ کے روز مسلسل دوسرے دن بھی چھوٹے اليکٹرانک آلات کے دھماکوں سے پھٹنے کی خبريں ملی ہیں۔ اس مرتبہ یہ آلات الیکٹرانک پیجرز نہیں بلکہ واکی ٹاکیز اور دیگر الیکٹرانک آلات تھے۔

لبنان کے سرکاری ميڈيا اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے عہدیداروں نے دعویٰ کيا ہے کہ تازہ پيش رفت ميں ہونے والے دھماکوں کا ذریعہ واکی ٹاکیز اور شمسی توانائی سے چلنے والے آلات کو نشانہ بنايا گيا۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق ان نئے دھماکوں ميں کم از کم نو افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہو گئے۔ طبی ذرائع نے بھی ایسے ہی اعداد و شمار بتائے ہیں تاہم ديگر ذرائع سے ان کی تصديق ابھی باقی ہے۔

حزب اللہ کا اسرائیل کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا عزم

کل منگل کے روز بھی لبنان میں ملک گير سطح پر فوری الیکٹرانک پیغامات کے لیے استعمال ہونے والے سینکڑوں پیجرز دھماکوں سے پھٹ گئے تھے، جن کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 2800 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ ان اعداد و شمار کی طبی کارکنوں کے علاوہ لبنانی وزارت صحت نے بھی تصدیق کر دی تھی۔

بیروت میں واکی ٹاکیز دھماکوں کے بعد فائر بریگیڈ کی چند گاڑیاں اور پاس ہی کھڑا ایاک لبنانی فوجی
بیروت میں واکی ٹاکیز دھماکوں کے بعد فائر بریگیڈ کی چند گاڑیاں اور پاس ہی کھڑا ایاک لبنانی فوجیتصویر: MAHMOUD ZAYYAT/AFP

آج بدھ کو ہونے والے واکی ٹاکیز دھماکوں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ان مین سے کئی بيروت ميں حزب اللہ کے تين ارکان اور ايک بچے کی تدفین کے موقع پر ہوئے۔ یہ چاروں کل منگل کو ہونے والے پیجرز دھماکوں میں ہلاک ہو گئے تھے۔ نيوز ايجنسی ايسوسی ايٹڈ پريس کے صحافيوں نے بھی ان حقائق کی تصديق کر دی ہے۔ دوسری طرف لبنان کے جنوبی ساحلی شہر سيدون ميں اے پی کے ايک فوٹو جرنلسٹ نے بھی بتايا کہ ایسے ہی دھماکے آج ايک کار اور موبائل فونز کی ايک دکان ميں بھی ہوئے۔

امریکی وزیر خاجہ کی مصری صدر سے ملاقات، غزہ جنگ بندی پر زور

اسی دوران لبنان کی سرکاری نيوز ايجنسی کے مطابق بيروت اور جنوبی لبنان کے کئی رہائشی علاقوں ميں گھروں ميں نصب شمسی توانائی سسٹمز بھی دھماکوں سے پھٹ گئے۔ ان واقعات ميں کم از کم ايک نابالغ لڑکی کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

لبنان ميں گزشتہ روز ہونے والے پيجرز دھماکوں کی وجہ سے پہلے ہی شديد غم و غصہ پايا جاتا ہے۔ خيال کيا جا رہا ہے کہ اس منظم اور پيچيدہ تکنیکی کارروائی ميں مبینہ طور پر اسرائيل کا ہاتھ تھا تاہم فی الحال اسرائيل نے اس پر خود کوئی رد عمل ظاہر نہيں کيا۔

اسرائیل کے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے

بیروت میں کل منگل کے روز ہونے والے ایک دھماکے کے بعد ایک پیجر کی موقع سے جمع کردہ مادی باقیات
کل منگل کے روز ہونے والے دھماکے الیکٹرانک پیجرز کے ذریعے کیے گئے تھےتصویر: AFP

غزہ میں اسلامی جہاد کے سرکردہ کمانڈر کو ہلاک کر دیا، اسرائیل

دوسری طرف یہ بات بھی اہم ہے کہ منگل کے دھماکوں میں اگر پیجرز انسانی ہلاکتوں اور سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی وجہ بنے تو آج بدھ کو تقریباﹰ اسی طرح کے حالات میں ان دھماکوں کے لیے ذریعہ زیادہ تر واکی ٹاکیز کو بنایا گیا۔

ہنگری کا پیجرز سے متعلق بیان

گزشتہ روز لبنان میں پیجرز دھماکوں کے بارے میں ہنگری کی حکومت کا ایک بیان سامنے آ چکا ہے۔ اس بیان کے مطابق لبنان میں پھٹنے والے پیجرز ہنگری میں تیار نہیں ہوئے تھے۔ قبل ازیں تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے آج بدھ ہی کے روز کہا تھا کہ حزب اللہ کے خلاف حملوں میں استعمال ہونے والے پیجر کا ماڈل پوڈاپیسٹ میں قائم ایک کنسلٹنگ کمپنی کا تیار کردہ تھا۔ ہنگری کی حکومت کا تاہم موقف ہے کہ مذکورہ کاروباری ادارہ محض ایک ٹریڈنگ کمپنی ہے اور اس کا کوئی صنعتی مینوفیکچرنگ یونٹ موجود ہی نہیں ہے۔

ع س / ع ا، م م (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

حزب اللہ لبنان میں طاقت ور کیوں ہے؟