1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لڑکیوں کی تعلیم، میگھن اور ہیری ملالہ کے ساتھ

9 اکتوبر 2020

لڑکیوں کی تعلیم کے معاملے کو اجاگر کرنے کے لیے برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن ملالہ یوسف زئی کے ساتھ مل کر آواز بلند کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3jfEn
UK Harry und Meghan
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Chown

برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی بیوی میگھن مارکل نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے ساتھ مل کر کورونا کی وبا کے سبب لڑکیوں کی تعلیم کے مسائل کے بارے ميں شعور اجاگر  کرنے کے لیے ایک ویڈیو چیٹ میں شریک ہو رہے ہیں۔ برطانوی شاہی جوڑے کے ساتھ یہ ویڈیو چیٹ ملالہ یوسف زئی کے یو ٹیوب چینل 'ملالہ فنڈ‘ اور اس کی ویب سائٹ پر اتوار 11 اکتوبر کو لڑکیوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی جائے گی۔

Aktivistin Malala Yousafzai - Teilnehmerin des "Graduate Together" Programm
ملالہ یوسف زئی کو 2014ء میں نوبل امن انعام سے نوازا گیا تھا اور وہ یہ انعام حاصل کرنے والی سب سے کم عمر شخصیت ہیں۔ تصویر: Reuters/EIF/XQ Handout

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس ویڈیو چیٹ میں کورونا وبا کے اثرات کے حوالے سے بات بھی شامل ہے کہ کس طرح یہ وبا غیر متناسب انداز میں خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم پر منفی انداز میں اثر انداز ہو رہی ہے۔ ملالہ فنڈ کی طرف سے کرائی گئی ایک ریسرچ کے مطابق اندازہ ہے کہ کورونا کی وبا کے خاتمے کے بعد بھی ثانوی سطح کی تعلیم سے 20 ملین طالبات محروم رہیں گی۔

پاکستانی وادی سوات سے تعلق رکھنے والی ملالہ یوسف زئی کو لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے آواز بلند کرنے پر پاکستان میں طالبان کی طرف سے فائرنگ کر کے ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہیں 2014ء میں نوبل امن انعام سے نوازا گیا تھا اور وہ یہ انعام حاصل کرنے والی سب سے کم عمر شخصیت ہیں۔ ملالہ نے رواں برس جون میں برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلسفہ، سیاست اور اکنامکس میں اپنی ڈگری مکمل کی ہے۔

میگھن مارکل اپنے شوہر ہیری کے ساتھ ان دنوں کیلیفورنیا میں مقیم ہیں اور وہ شاہی خاندان کی معاشی مدد کے بغیر خودمختاری حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ میگھن قبل ازیں بھی لڑکیوں کی تعلیم کے لیے بات کرتی رہی ہیں۔ وہ صنفی مساوات پر بھی بات کر چکی ہیں جن میں 2015ء کی اقوام متحدہ کی خواتین کی کانفرنس بھی شامل ہے۔

اقوام متحدہ نے 2011ء میں فیصلہ کیا تھا کہ ہر سال 11 اکتوبر کو لڑکیوں کا بین الاقوامی دن منایا جائے گا تاکہ ان کے حقوق کو اجاگر کیا جا سکے اور دنیا بھر میں لڑکیوں کو جن چیلنجز کا سامنا ہے ان پر بات چیت ہو سکے۔

ا ب ا / ع س (اے پی)