لیبیا اور شام میں ظلم و تشدد صدمے کا باعث ہے: ناوی پلائے
30 مئی 2011اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل میں بیان دیتے ہوئے ناوی پلائے نے کہا ’لیبیا اور پھر شام میں مظاہیرن کے خلاف ہونے والے ظالمانہ سلوک اور تشدد کی کارروائیاں جتنے بڑے پیمانے پرعمل میں لائی گئی ہیں وہ نہ صرف صدمے کا باعث ہیں بلکہ یہ بنیادی انسانی حقوق کی کھلی تضحیک ہے۔‘
دریں اثناء شام میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم ایک گروپ نے کہا ہے کہ شام میں بغاوت اور حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 10 ہزار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے لیے سرگرم ایک کارکن کے مطابق گزشتہ روز، اتوار کو شام کی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے Talbisa اور Rastan کے علاقوں میں سات افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اور ان کی کارروائیوں میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر ناوی پلائے نے کہا ہے کہ پُرامن مظاہرین کے خلاف مہلک اور اضافی قوت کا استعمال نہ صرف بنیادی انسانی حقوق، جن میں جینے کا حق سر فہرست شامل ہے، کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ کشیدگی میں اضافے اورتشدد کے کلچر کو فروغ دینے کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔ پلائے نے دمشق حکومت سے از سر نو مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملکی حالات کا جائزے لینے کے لیے ایک ’فیکٹ فائنڈنگ مشن‘ کو شام جانے کی اجازت دے۔
ناوی پلائے کے مطابق بحران کے شکار ملک یمن اور بحرین کے حکام نے اپنے ہاں اس کمیشن کو آنے کی اجازت دینے کے بارے میں اُن سے کی گئی گذارش کا جواب دیا ہے۔ یمن نے جون کے اواخر کی تاریخ طے کی ہے جبکہ بحرین کی طرف سے تاریخ کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے دمشق حکومت سے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن‘ کو شام آنے کی اجازت دینے کا مطالبہ اپریل کے ماہ میں ہی اسپشل سیشن کے دوران کیا گیا تھا۔ آج پیر کو امریکی سفیرEileen Donahoe نے اُس وقت شام کی طرف سے مشن کو اجازت دینے سے انکار کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا ’یہ مشن لیبیا میں حالات کی تحقیقات میں کامیاب رہا ہے تاہم اس کارروائی کی اجازت دینے سے شام کا انکار ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے‘۔
آج پیر کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے سترہویں اجلاس کے موقع پر دنیا کے مختلف علاقوں میں پائی جانے والی انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر ناوی پلائے نے ایران میں حکومت مخالفین کے ساتھ ہونے والے سلوک اور سوڈان میں تشدد کی صورتحال پر خاص طور سے تشویش کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے یورپ میں انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالے سے اٹلی اور فرانس کو زیر بحث لایا، جہاں گزشتہ چند ماہ کے دوران پناہ کے متلاشی افراد کی ان ملکوں کی طرف آمد کے سلسلے میں سامنے آنے والے تنازعات بھی یورپ سمیت اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن کے لیے تشویش کا باعث بنے ہیں۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: مقبول ملک