لیبیا کے خلاف نو فلائی زون کے قیام کی قرارداد منظور
18 مارچ 2011سلامتی کونسل میں نو فلائی زون کے حوالے سے پیش کی جانے والی قرارداد کو دس کے مقابلے میں صفر ووٹوں سے منظوری حاصل ہوئی۔ پندرہ رکنی کونسل میں پانچ ممالک نے اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کیا اور نہ ہی اس قرارداد کی مخالفت کی۔ سلامتی کونسل کے دو مستقل ارکان چین اور روس بھی ان ممالک میں شامل تھے، جنہوں نے اپنی رائے کے حق کو محفوظ رکھا تاہم قرارداد کو ویٹو کرنے سے بھی گریز کیا۔
نو فلائی زون کے قیام کا مقصد شہری ہلاکتوں کو روکنا اور ان کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کے علاوہ ان کو قذافی کی حامی فورسز کی طرف سے بم باری سے نجات دلانا بھی ہے۔
قرارداد کے مطابق اگر قذافی کے حامی دستے باغیوں کے مرکز بن غازی کے قریب پہنچتے ہیں تو امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی فورسز ان کے خلاف فضائی کارروائی کر سکتی ہیں۔ تاہم قرارداد میں زمینی دستے لیبیا بھیجنے کی مخالفت کی گئی ہے۔ اس سے قبل لیبیا کے رہنما معمر قذافی نے دھمکی دی تھی کہ وہ بن غازی پر قبضہ کر کے باغیوں کو تہس نہس کر دیں گے۔
سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی وزیرخارجہ Alain Juppe نے کہا کہ دنیا کو لیبیا کی مدد کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا اس وقت ایک بہت بڑے انقلابی دور سے گزر رہی ہے۔ شمالی افریقہ، خلیجی ممالک اور دیگر عرب ممالک میں جمہوری اقدار کے فروغ کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے مزید کہا، ’’ ہم اور ہمارے عرب ساتھی تیار ہیں۔ لیبیا میں صورتحال بگڑتی جا رہی ہے اور ہمارے پاس وقت اب بہت کم رہ گیا ہے‘‘
اقوام متحدہ میں نو فلائی زون کی قرارداد کی منظوری کے بعد شہر بن غازی میں لوگوں نے پر جوش انداز میں اس کا خیر مقدم کیا۔ برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں نو فلائی زون کا قیام نا گزیر تھا۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: شادی خان سیف