لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ اور موبائل فون یکجا
4 جون 2014یہ ڈیوائس تائیوان کے دارالحکومت تائی پے میں ہونے والی کمپیوٹر اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایشیا کی سب سے بڑی نمائش کمپیوٹیکس Computex کے تناظر میں متعارف کرائی گئی۔ اس کمپیوٹر میلے کا آغاز منگل تین جون سے ہوا ہے اور یہ سات جون تک جاری رہے گا۔
اسوس کے سربراہ جونی شِیح Jonney Shih نے ’ٹرانسفر بُک فائیو‘ نامی یہ ڈیوائس ایک خصوصی تقریب میں متعارف کرائی جس میں دنیا بھر سے ٹیکنالوجی انڈسٹری کے سینکڑوں لیڈرز، ماہرین اور میڈیا کے نمائندے موجود تھے۔ اسوس کی جانب سے موبائل مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے کی جانب ایک اور قدم کے طور پر متعارف کرائی جانے والی اس ڈیوائس کے دراصل پانچ موڈ یا حالتیں ہیں۔ اس کو بطور لیپ ٹاپ استعمال کیا جا سکتا ہے، کی بورڈ سے الگ کر کے بطور ٹیبلٹ کمپیوٹر بھی جو گوگل کے اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم پر بھی کام کر سکتا ہے اور ونڈوز آپریٹنگ سسٹم پر بھی۔ اس کے علاوہ اس کو بطور اینڈرائڈ موبائل فون بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پانچ انچ کی اسکرین والے فون کو ٹیبلٹ کے اندر لگایا جا سکتا ہے جو تھری جی کے مقابلے میں چار گُنا تک انٹرنیٹ اسپیڈ فراہم کر سکتا ہے۔ جب اسے لیپ ٹاپ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہو تو اس کے ہارڈ ویئر میں موجود محض ایک بٹن کو دبانے سے یہ دو مختلف آپریٹنگ سسٹمز پر شفٹ ہو سکتا ہے۔
تائیوانی کمپنی اسوس دراصل کمپیوٹرز کے ’مدر بورڈز‘ بنانے کے حوالے سے اپنی پہچان رکھتی تھی تاہم اب یہ دنیا کی تیسری سب سے بڑی ٹیبلٹ کمپیوٹر فروخت کرنے والی کمپنی بن گئی ہے۔ پرسنل کمپیوٹر کی فروخت کے حوالے سے عالمی سطح پر اس کا نمبر پانچواں ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرانسفر بُک فائیو کی تقریب رونمائی میں شریک حاضرین کی طرف سے اس ڈیوائس کے لیے پسندیدگی کا اظہار کیا گیا۔ تقریب میں شریک تائی پے ہی سے تعلق رکھنے والے یو ٹیوب کے ایک چینل Techalook کے ایک ماہر انٹونین لی کا کہنا تھا، ’’مجھے یہ بات بہت پسند آئی ہے کہ یہ فائیو اِن ون ہے۔۔۔ یہ آسانی فراہم کرنے کا ذریعہ ہے کہ سب کچھ ایک ہی ڈیوائس میں موجود ہو۔‘‘
تاہم لی کا کہنا تھا کہ اس کی کچھ حدود بھی ہیں، ’’یہ کسی ایسے فرد کے لیے نہیں ہے جو بہت زیادہ طاقتور اسمارٹ فون کا متمنی ہے اور نہ ہی یہ گیمز کھیلنے کے ایسے شوقین افراد کے لیے ہے جو زیادہ طاقتور ڈیوائسز کی متلاشی ہوتے ہیں۔۔۔ یہ دراصل ایک عام صارف کے لیے ہے۔ یہ پرمارمنس کی بجائے آسانی زیادہ فراہم کرتی ہے۔‘‘