1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی کوشش،  ایک اور کوہ پیما ہلاک

23 مئی 2019

ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی کوشش کے دوران امریکی کوہ پیما ڈونلڈ لین ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس سال دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے کی کوشش میں تین  کوہ پیما جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3IxlU
Mount Everest wird gesäubert
تصویر: DW/Jasvinder Sehgal

نیپالی دارالحکومت کھٹمنڈو سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق 55 سالہ ڈونلڈ لین 8,848  میٹر یا 29,028 فٹ بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ، جسے دنیا کی چھت بھی کہا جاتا ہے، کی بلندی پر پہنچ کر تصویر کھینچ رہے تھے۔ اس مقام پر وہ بے ہوش ہوئے اور گر گئے۔ پائنیر ایڈونچر کے رکن پیسینگ ٹینجے نے  اے ایف پی کو بتایا کہ ان کی ٹیم کے دو شرپاؤں یا گائیڈز  نے انہیں بچانے کی کوشش کی اور جب انہیں چوٹی سے نیچے لایا جا رہا تھا تو وہ  ’ہلیری سٹیپ‘ نامی مقام کے قریب ہلاک ہو گئے۔ شرپا ہمالیہ پہاڑیوں کے قریب نیپال اور تبّت کی سرحد پر بسنے والی قوم ہے جو کوہ پیمائی میں مہارت رکھتی ہے اور اکثر کوہ پیماؤں کے گائیڈ اسی قوم سے تعلق رکھتے ہیں۔

 آج کل موسم میں بہتری کی وجہ سے اس پہاڑ پر کوہ پیماؤں کا شدید رش ہے۔ ڈونلڈ لین کی ہلاکت بھی ایک  ایسے وقت میں ہوئی جب  200 کوہ پیما  اس پہاڑ کی دو اطراف سے اسے سر کرنے کے لیے رواں دواں تھے۔ 

بیس کیمپ پر موجود نیپالی حکومت کے اہلکار جینندرا شریستھا نے اے ایف پی کو بتایا،’’ہم اس وقت  ایورسٹ پر کوہ پیمائی کرنے والوں کی  درست تعداد  تو نہیں بتا سکتے مگر  یقینی طور پر چوٹی پر بہت رش ہے۔کوہ پیماؤں کی ٹیموں کی جانب سے بہت زیادہ رش کی شکایت موصول ہوئی ہیں۔ کئی ٹیموں کو چوٹی کی بلندی تک تک پہنچنے میں دو سے زائد گھنٹے کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘

Mount Everest
تصویر: picture alliance/dpa/XinHua/Zhang Rufeng

حالیہ سیزن میں ماؤنٹ ایورسٹ پر ہلاک ہونے والے کوہ پیماؤں کی تعداد اب تین ہو گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے ایک بھارتی کوہ پیما ہلاک ہوئے جبکہ  اس سے قبل  آئرلینڈ کے ایک مہم جو چوٹی پر پھسلنے سے ہلاک ہو گئے تھے۔

 اگلے چند ہفتوں میں ساڑھے سات سو کوہ پیما اس چوٹی کو سر کرنے کے ارادے سے اپنے سفر کا آغاز کریں گے۔ اس کے علاوہ 140 کوہ پیماؤں کو تبّت میں ایورسٹ کے شمالی حصے پر کوہ پیمائی کرنے کے اجازت نامے دیے گئے ہیں۔

ایورسٹ سمیت ہمالیہ کی کئی چوٹیوں پر اپریل سے مئی کے دوران اچھے موسم کے باعث کوہ پیماؤں کا رش رہتا ہے۔  ایورسٹ کے علاوہ ہمالیہ کی 8000 میٹر بلند چوٹیوں کو سر کرنے کی خواہش کرنے والے چھ کوہ پیما ہلاک ہو چکے ہیں اور دو کوہ پیماؤں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو پہلی بار سر کرنے کے بعد سے اب تک ہزاروں کوہ پیما ان چوٹیوں کو مسخر کر چکے ہیں اور اس کی ڈھلانیں تین سو سے زائد کوہ پیماؤں کو لقمہ اجل بنا چکی ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں