مائیکل جیکسن کی موت کا سبب معلوم نہ ہو سکا
27 جون 2009تاہم ان کی موت کا سبب سامنے نہیں آسکا جبکہ ڈاکٹروں مزید ٹیسٹ طلب کئے ہیں۔ اضافی طبی معائنوں کی رپورٹیں چار سے چھ ہفتوں میں سامنے آئیں گی۔
50 سالہ جیکسن جمعرات کو انتقال کر گئے تھے۔ انہیں دل کا دورہ پڑنے پر لاس اینجلس کے ہسپتال پہنچایا گیا۔ اس سے قبل ڈاکٹروں کی ایک ٹیم لاس اینجلس کے مضافاتی علاقے ہومبائی ہلز میں واقع ان کےگھر پہنچی۔ ابتدائی معائنے کے بعد انہیں یوسی ایل اے میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا تاہم تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جیکسن کے ڈاکٹر کونراڈمرے کو بھی ان کی موت کا سبب جانے کے لئے تفتیشی عمل میں شامل کیا جائےگا۔ اُدھر تفتیش کاروں نے جیکسن کے گھر کی تلاشی لی ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر مرے کی گاڑی بھی قبضے میں لی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے کوئی شواہد حاصل ہو سکتے ہیں۔
شوبز کی ایک ویب سائٹ نے مائیکل جیکسن کے ایک قریبی رشتے دار، جس کا نام نہیں بتایا گیا، کے حوالے سے بتایا کہ دل کا دورہ پڑنے سے کچھ دیر قبل جیکسن کو Demerol کا انجکشن دیا گیا تھا۔ اس ویب سائٹ کے مطابق معروف گلوکار کو یہ انجکشن روزانہ دیا جاتا تھا اور ان کے خاندان کے افراد کے مطابق اسی دوائی کی زیادتی ان کی موت کا سبب بنی۔
ابھی تک یہ پتا نہیں چل سکا کہ مائیکل جیکسن کی آخری رسومات کب اور کہاں ادا کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ مائیکل جیکسن نے ایک عرصے تک دنیائے موسیقی پر حکمرانی کی۔ ان کی موت سے جہاں ایک طرف ان کے کروڑوں مداح افسردہ ہیں اُدھر امریکی صدر باراک اوباما نے بھی جیکسن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں شاندار گلوکار قرار دیا ہے۔ تاہم اوباما کا یہ بھی کہنا تھا کہ جیکسن کی زندگی کے بعض پہلو دُکھ اور غم سے پُر تھے۔