مالیاتی پیکج کے لیے پرتگال کا معاہدہ
4 مئی 2011پرتگال کے وزیر اعظم یوزے سوکراٹیس نے منگل کو ٹیلی وژن خطاب میں کہا، ’میں پرتگال کے عوام کے لیے یہ اعلان کرنا چاہوں گا کہ لزبن حکومت اور عالمی اداروں کے درمیان ہمارے ملک کی مالی مدد کے پروگرام پر اتفاق ہو گیا ہے۔‘
سوکراٹیس کا کہنا ہے، ’یہ تین سالہ پروگرام ہے، جس میں خسارے کی بتدریج کمی کے لیے ہدف مقرر کیے گئے ہیں، یعنی رواں برس پانچ اعشاریہ نو فیصد، آئندہ برس چار اعشاریہ پانچ فیصد اور 2013ء میں تین فیصد۔‘
بعد ازاں پرتگال کی وزارت عظمیٰ نے بتایا کہ لزبن حکومت اس پروگرام کے تحت غیرملکی معاونت کی مَد میں اٹھتر ارب یورو حاصل کرنا چاہتی ہے۔
یورپین سینٹرل بینک، یورپی یونین اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے حکام گزشتہ دو ہفتے سے لزبن میں تھے۔ وہاں وہ امدادی پیکیج کے لیے قواعد و ضوابط پر مذاکرات کر رہے تھے۔
پرتگال کو مالیاتی بحران کا سامنا ہے، جس کے تناظر میں وہاں کی حکومت بچتی پروگرام نافذ کر رہی ہے۔ رواں برس اس کی معاشی کارکردگی ناقص رہنے کا خدشہ بھی ہے۔
لزبن نے گزشتہ ماہ سوکراٹیس کی حکومت کی جانب سے مستعفی ہونے کے بعد امدادی پیکیج کی درخواست کی تھی۔
دوسری جانب آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ امدادی پیکج کے معاہدے کے لیے پرتگال کی مرکزی اپوزیشن جماعتوں کی منظوری بھی درکار ہے۔ اس کے ایک ترجمان نے کہا، ’پرتگال کی حکومت کے ساتھ جامع اقتصادی پروگرام پر اسٹاف کی سطح پر اتفاق ہو گیا ہے۔ اس پروگرام کو یورپین سینٹرل بینک، یورپی کمیشن اور آئی ایم ایف کی معاونت حاصل ہو گی۔‘
انہوں نے کہا، ’ہم نے ابتدا سے ہی کہا ہے کہ کسی بھی پروگرام کے لیے تمام جماعتوں کی حمایت حاصل ہونی چاہیے۔ اس بات کا پتہ چلانے کے لیے ہم اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔‘
یورو زون کے رکن ممالک میں سے امدادی پیکج حاصل کرنے والے ممالک میں پرتگال کا نمبر تیسرا ہے۔ اس سے قبل یونان نے ایک سال پہلے ایک سو دس ارب ڈالر کا پیکج حاصل کیا تھا جبکہ آئرلینڈ نے گزشتہ برس نومبر میں پچاسی ارب ڈالر کا امدادی پیکیج حاصل کیا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: افسر اعوان