مانع حمل ذرائع: جرمنوں کی اکثریت ’مرد کے لیے گولی‘ کی حامی
30 اپریل 2023مردوں اور خواتین کے مابین جنسی رابطوں کے نتیجے میں خواتین کے حاملہ ہو جانے سے بچنے کے لیے بالعموم جو مانع حمل ذرائع استعمال کیے جاتے ہیں، ان میں مردوں کے لیے کنڈومز اور خواتین کے لیے آئی یو ڈی نامی چھوٹے سے آلے کے علاوہ مانع حمل گولیاں بھی مسلمہ افادیت رکھتی ہیں۔
’اگلی صبح‘ کھائی جانے والی گولی
کسی بھی خاتون کو مرد کے ساتھ ہم بستری کے بعد یہ چھوٹی سی گولی اگلی صبح کھانا ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے وہ حاملہ نہیں ہوتی۔
طبی شعبے میں اس حوالے سے ایک بحث طویل عرصے سے جاری ہے کہ ایسی ہی کوئی گولی مردوں کے لیے بھی تیار کی جانا چاہیے، تاکہ وہ کسی جنسی رابطے کے نتیجے میں اپنی ساتھی خاتون کے حاملہ ہو جانے کا سبب نہ بنیں۔
فرانسیسی نوجوانوں کے لیے ادویات کی دکانوں سے کنڈوم اب مفت
بھارت، تاخیر کے باوجود اسقاط حمل کی اجازت دیے جانے کا خیر مقدم
امریکہ میں طبی ماہرین اور دوا سازی کے شعبے کے سائنس دانوں نے ابھی حال میں اس حوالے سے ایک بڑی پیش رفت کا اشارہ دیا تھا۔ امریکی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق امریکی ماہرین نے کہا تھا کہ وہ ممکنہ طور پر جلد ہی ایک ایسی دوائی مارکیٹ میں لے آئیں گے، جو مانع حمل ذریعے کے طور پر 'مرد کے لیے گولی‘ کا کام کر سکے گی اور یوں لازمی نہیں ہو گا کہ اس مقصد کے لیے کوئی ٹیبلٹ عورت ہی کھائے۔
جرمنی میں کرایا جانے والا عوامی سروے
اس موضوع پر امریکہ سے ملنے والی رپورٹوں کے جواب میں جرمنی میں آر ٹی ایل اور این ٹی وی نامی دو نشریاتی اداروں کی طرف سے فورسا انسٹیٹیوٹ کی مدد سے کرائے جانے والے ایک حالیہ سروے کے نتائج کے مطابق جرمنی میں 61 فیصد مرد رائے دہندگان نے اس امر کی حمایت کی کہ مرد کے لیے بھی گولی کی صورت میں مانع حمل امکانات موجود ہونا چاہییں۔
لاکھوں سیلاب زدہ، حاملہ پاکستانی خواتین کو طبی مدد کی ضرورت
اس سروے میں ایسی خواتین کا تناسب تو 83 فیصد رہا، جنہوں نے اس حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا کہ مردوں کے لیے کنڈومز کے علاوہ گولی کی صورت میں بھی کوئی ایسا اضافی ذریعہ ہونا چاہیے، جس کی مدد سے خواتین حاملہ ہونے سے محفوظ رہیں۔
مردوں کی اکثریت بھی گولی کے استعمال پر آمادہ
اس سروے کے رائے دہندگان سے یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ آیا وہ خود بھی ایسی کوئی نئی گولی استعمال کرنا چاہیں گے۔ اس کے جواب میں 57 فیصد مردوں کا کہنا یہ تھا کہ وہ ایسی کوئی مانع حمل گولی بلاخوف استعمال کرنے کا سوچ سکتے ہیں۔
اولاد کی زندگی کی آخری اُمید،’لائف سپورٹ‘ برقرار رکھنے کی اپیل
یوکرین جنگ کے اثرات، بچے وقت سے پہلے پیدا ہو رہے ہیں
اسی سوال کے جواب میں خواتین رائے دہندگان میں سے 74 فیصد کا کہنا یہ تھا کہ جس طرح خواتین مانع حمل گولیاں ا ستعمال کرتی ہیں، اسی طرح اگر ایسی کوئی گولی مردوں کے لیے بھی دستیاب ہو، تو وہ زیادہ اطمینان محسوس کریں گی کہ کوئی مرد خود ایسی کوئی گولی کھا کر اپنی پارٹنر خاتون کو حاملہ ہونے سے تحفظ فراہم کر سکے۔
عمر کے لحاظ سے ترجیحات میں فرق
جرمن عوام کی اکثریت مانع حمل ذریعے کے طور پر 'مرد کے لیے گولی‘ کی حامی تو ہے لیکن اس سوچ میں سروے کے رائے دہندگان میں عمر کی بنیاد پر بھی کافی فرق دیکھنے میں آیا۔
اسقاط حمل پر پابندی مسئلے کا حل نہیں
تیرہ کم سن بچیوں کا ریپ، انڈونیشی مدرسے کے پرنسپل کو عمر قید
اٹھارہ سے لے کر انتیس برس تک کی عمر کے 71 فیصد مردوں نے کہا کہ وہ ایسی کوئی گولی دستیاب ہونے کی صورت میں اسے استعمال کرنے کا سوچ سکتے ہیں۔ اس کے برعکس 45 سے 55 برس تک کی عمر کے مردوں میں مستقبل میں ایسی کسی گولی کے ذاتی استعمال کی حمایت کرنے والے مردوں کی شرح صرف 45 فیصد تھی۔
بیٹا ہے یا بیٹی؟ شوہر نے درانتی سے حاملہ بیوی کا پیٹ کاٹ دیا
دوسری طرف 45 سے 55 برس تک کی عمر کی خواتین میں سے 66 فیصد نے کہا کہ وہ چاہیں گی کہ ان کے پارٹنر مرد ہی ایسی گولی استعمال کریں۔ 'مرد کے لیے گولی‘ کی سب سے زیادہ حمایت 18 سے 29 برس تک کی عمر کی نوجوان خواتین نے کی۔
ان میں سے 91 فیصد نے کہا کہ وہ چاہیں گی کہ اگر ایسی کوئی گولی عام صارفین کے لیے مارکیٹ میں دستیاب ہو، تو وہ ان کے پارٹنر مرد ہی استعمال کریں۔
م م / ش ر (کے این اے)