1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمپاکستان

مستونگ حملہ، صوبائی حکومت کا تین روزہ سوگ کا اعلان

29 ستمبر 2023

پولیس کے مطابق خود کش حملہ آور نے بارہ ربیع الاول کے حوالے سے نکالے جانے والے جلوس کے شرکا کے نزدیک خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔صوبائی حکومت نے دہشت گردی کے اس واقعے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4WwzP
Pakistan Anschlag in Quetta
تصویر: District Police Office/AP Photo/picture alliance

صوبہ بلوچستان میں ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں کم ازکم 52 افراد ہلاک جبکہ پچاس سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ صوبائی حکومت نے اس حادثے پر تین روز ہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس منیر احمد نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا، ''بمبار نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ دھماکہ ضلع مستونگ کی ایک مسجد کے قریب ہوا، جہاں لوگ پیغمبر اسلام کی پیدائش کے دن کی مناسبت سے ایک جلوس میں شرکت کے لیے جمع تھے۔

 دنیا کے اکثر مسلم ممالک میں اسلامی کیلنڈر کے مطابق بارہ ربیع الاول کے روز پیغمبر اسلام کا یوم ولادت منایا جاتا ہے اور پاکستان میں اس دن عام تعطیل ہوتی ہے۔

Pakistan Mastung | Selbstmordanschlag
مقامی لوگوں کی بڑی تعداد مستونگ میں ہسپتال کے باہر جمع ہےتصویر: Shaheed Nawab Ghous Bakhsh Raisani Memorial Hospital Mastung/REUTERS

ابھی تک کسی بھی فرد یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے بھی  اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ اس دھماکے کے زخمیوں کو مستونگ کے قریبی اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے  اس دھماکے کو "انتہائی گھناؤنا فعل" قرار دیا۔ جولائی میں صوبہ خیبر پختونخوا میں ایک مذہبی سیاسی جماعت کے ایک اجتماع میں خودکش بم دھماکے میں 40 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکٹر اور وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا تعلق بھی صوبہ بلوچستان سے ہے۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے، جب نگران وفاقی اور صوبائی حکومتیں ملک میں آئندہ سال جنوری میں ہونے والے انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

ش ر⁄ اا (روئٹرز)

دہشت گردی ختم، اب کہانی کچھ اور ہے