مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کی بھارتی درخواست ویٹو
30 دسمبر 2016چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اُس بھارتی درخواست کو ویٹو کر دیا ہے، جس میں پاکستان میں قائم ایک شدت پسند تنظیم جیشِ محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے تصدیق کی ہے کہ تمام اراکین کی جانب سے یقین دہانی کے بعد مسود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کی درخواست دی گئی تھی۔
بھارت کی جانب سے درخواست تقریباً نو ماہ قبل جمع کرائی گئی تھی۔ سوروپ کے مطابق نو ماہ قبل چین نے اس درخواست کو مزید ثبوتوں کی جانچ پڑتال کرنے پر رائے شماری کو ملتوی کرا دیا تھا اور اب چین نے بھارتی درخواست کو ویٹو کر دیا ہے۔ درخواست کو ویٹو قرار دینے پر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان میں اِسے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں دہرا معیار اپنانے کے مترادف قرار دیا ہے۔
سوروپ کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ نئی دہلی حکومت کو یقین تھا کہ چین دہشت گردی کے تناظر میں اس درخواست کو مثبت انداز میں لے گا لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ چینی وزارت خارجہ نے جمعہ تیس دسمبر کی شام تک اس مناسبت سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
اگر مونا مسعود اظہر کو سلامتی کونسل کی جانب سے دہشت گرد قرار دے دیا جاتا تو اُن پر پاکستان سے باہر سفر کرنے پر پابندی عائد ہو جاتی اور اُن کے بیرون ملک تمام اثاثے بھی ضبط کر لیے جاتے۔ مولانا مسعود اظہر کے شدت پسند گروپ جیشِ محمد کو اقوام متحدہ نے القاعدہ کے ساتھ وابستگی کے شبے میں بلیک لسٹ کر رکھا ہے۔
بھارت جیشِ محمد گروپ کے اس لیڈر پر الزام رکھتا ہے کہ وہ بھارت میں کئی دہشت گردانہ حملوں کا ماسٹرمائنڈ ہیں۔ اس میں ایک بھارتی ایئر فورس کے بیس پر کیا گیا حملہ بھی شامل ہے۔ دوسری جانب پاکستانی سکیورٹی فورسز نے مولانا مسعود اظہر سے پوچھ گچھ کے بعد ایئر بیس پر حملے میں ملوث ہونے کے بھارتی الزام سے کلیئر قرار دے دیا تھا۔