’پورا مشرق وُسطیٰ جلد اسرائیلی میزائل کے نشانے پر ہو گا‘
27 اگست 2018خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے اسرائیلی ملٹری انڈسٹری اس میزائل کی تیاری میں مصروف ہے اور یہ میزائل آئندہ چند برسوں میں اسرائیلی فوج کے حوالے کر دیا جائے گا۔ ایوگڈور لیبرمن کے مطابق جدید ترین ٹیکنالوجی کا حامل یہ میزائل سسٹم اپنے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہو گا۔ لیبرمن کے مطابق اس منصوبے پر ’’سینکڑوں ملین شیکل‘‘ خرچ کیے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اسرائیلی کرنسی شیکل 3.63 امریکی ڈالرز کے برابر ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع ایگڈور لیبرمن کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ’’اس میزائل نظام کا کچھ حصہ پہلے ہی تیاری کے مراحلے میں ہے جبکہ کچھ حصہ ابھی تحقیق کے آخری مراحل میں ہے۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’ہم ایک ایسا جدید اور درست نشانہ بنانے والا فائر سسٹم حاصل کر رہے ہیں جو آئندہ چند برسوں میں اسرائیلی دفاعی افواج کو علاقے کے کسی بھی مقام کو نشانہ بنانے کے قابل بنا دے گا۔‘‘
اسرائیل کو مشرق وسطیٰ کی سب سے طاقتور فوج کا حامل ملک سمجھا جاتا ہے اور یہ خیال بھی کیا جاتا ہے کہ اسرائیل خطے کا واحد ملک ہے جو جوہری ہتھیاروں کا حامل ہے۔ غیر ملکی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے پاس کئی جیریکو بیلیسٹک میزائل موجود ہیں جو جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ا ب ا / ا ا (اے ایف پی)