مصر: ہزاروں برس پرانے سینکڑوں تابوت اور مجسمے دریافت
31 مئی 2022مصر میں 30 مئی پیر کے روز قاہرہ کے جنوب میں واقع معروف سقارہ آثار قدیمہ کے مقام پر سینکڑوں قدیم نوادرات کی نقاب کشائی کی گئی۔ یہاں جو اشیا نمائش کے لیے پیش کی گئی ہیں اس میں سے 250 قدیم مصری تابوت ہیں اور 150 ایسے کانسی کے مجسمے ہیں، جو تقریبا ڈھائی ہزار برس پرانے ہیں۔
سقارہ کے قدیم قبرستان کے رازوں سے پردہ اٹھا
سقارہ اپنے ایک بڑے اور بہت ہی قدیم قبرستان کے لیے معروف ہے اور یہ نئی دریافتیں وہیں پر ہوئی ہیں۔ ایک دور میں یہ علاقہ قدیم مصری دارالحکومت میمفس کے طور پر بھی استعمال ہو چکا ہے۔
مصر میں نوادرات اور سیاحت کی وزارت نے اپنی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں کہا ہے کہ یہ دریافتیں، ''پیتل کے 150 مجسموں کا ایسا پہلا اور سب سے بڑا ذخیرہ ہے، جس کا تعلق دور قدیم سے ہے۔''
بیان کے مطابق لکڑی کے 250 صحیح سالم ایسے بند تابوت بھی دریافت ہوئے، جس میں ممیز رکھی ہوئی ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ انہیں جلد ہی دی گرینڈ مصری میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔
سقارہ کے اس قدیم قبرستان کی کھدائی سے بہت سے قدیم معروف دیوی دیوتاؤں کے مجسمے بھی دریافت ہوئے ہیں۔ قبروں کے اندر بنی شافٹ سے، تدفین کی رسومات میں استعمال ہونے والی بہت سی دیگر اشیاء کے ساتھ ہی، پینٹ شدہ لکڑی کے بہت سے تابوت بھی دریافت ہوئے ہیں۔
انہیں میں سے ایک تابوت کے اندر ماہرین آثار قدیمہ کو نرسل کے بنے ہوئے ورق پر قدیم زبان میں بعض تحریریں بھی ملی ہیں جو بہت اچھی طرح سے محفوظ کی گئی تھیں۔ حکام نے اس کا مزید تجزیہ کرنے کے لیے قاہرہ کے مصری عجائب گھر کو بھیجا ہے۔
سن 2018 میں پہلی بار اس مقام پر کھدائی کا کام شروع ہوا ہے اس کے بعد سے سقارہ اپنی نادر دریافتوں کے لیے سرخیوں میں رہا ہے۔
تابوتوں اور مجسموں سمیت جو بھی تازہ ترین دریافتیں ہوئی ہیں، انہیں گرینڈ مصری میوزیم میں لے جایا جائے گا، جو گیزا کے عظیم اہرام کے قریب زیر تعمیر ہے اور رواں برس کے اواخر میں اس کا افتتاح ہونے کی توقع ہے۔
ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)