معمر قذافی رخصتی کا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں، روسی اخبار کی رپورٹ
6 جولائی 2011لیبیا کی حکومت نے اس خبر کی تردید کی ہے جس کے مطابق وہ قذافی کی اقتدار سے رخصتی سے متعلق تنازعے کے فریقین سے مذاکرات میں مصروف ہے۔
لیبیا میں جاری تنازعے کو پانچ ماہ ہو گئے ہیں تاہم اس بحران کا کوئی حل اب تک دکھائی نہیں دے رہا۔ لیبیا کے رہنما معمر قذافی کی فورسز پر نیٹو کے فضائی حملے جاری ہیں اور باغی مسلسل طرابلس پر قبضے کی کوشش میں لگے ہیں تاہم نیٹو اور باغی قذافی کو تا حال پسپا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ اس صورت حال میں یہ خبریں تواتر کے ساتھ گردش کر رہی ہیں کہ قذافی کا اقتدار آخری ہچکولے کھا رہا ہے اور وہ کوئی ایسا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں جس کے ذریعے وہ اقتدار منتقل کر کے اپنے لیے کوئی باوقار راستہ ڈھونڈ پائیں۔
طرابلس حکومت کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کی خبریں پھیلا کر مغربی ممالک قذافی کے بارے میں کنفیوژن پھیلانا چاہتے ہیں۔ ’’قذافی کی اقتدار سے علیحدگی اور ان کی محفوظ جلا وطنی کے بارے میں خبریں بالکل بے بنیاد ہیں،‘‘ لیبیا کی حکومت کے ترجمان موسیٰ ابراہیم کا بیان۔
موسیٰ ابراہم کا کہنا تھا کہ قذافی کے حوالے سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ ’’لیبیا کا مستقبل لیبیا کے عوام کو طے کرنا ہے اور قذافی ایک تاریخی علامت ہیں جن کی لیبیا کے عوام موت تک حفاظت کریں گے۔‘‘
امریکہ نے اپنے مؤقف کو ایک مرتبہ پھر دہرایا ہے کہ قذافی کو فوری طور پر اقتدار چھوڑ دینا چاہیے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل