1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کا خصوصی اجلاس

6 دسمبر 2011

نیٹو تنظیم کے اجلاس میں اس پر غور کیا جائے گا کہ روس کو اس بات پر قائل کیا جائے کہ مجوزہ میزائل شیلڈ پروگرام کسی طور روس کی جانب نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/13NVj
نیٹو تنظیم کے سربراہ راسموسنتصویر: dapd

کل بدھ کے روز ہونے والے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن بھی شریک ہوں گی۔ اس اجلاس کے ایجنڈے پر مجوزہ میزائل شیلڈ پروگرام پر روسی خدشات کو دورکرنا ہے۔ ماسکو کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر میزائل شیلڈ نظام نصب کیا گیا تو وہ بھی یورپی سرحدوں پر اپنے جدید ہتھیاروں کا سسٹم نصب کر دےگا۔

بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں منعقد ہونے والے نیٹو کے اس اجلاس میں ستائیس ممبر ملکوں کے وزرائے خارجہ اس اہم معاملے پر خصوصی توجہ مرکوزکر یں گے۔ اس اجلاس کے بعد اگلے روز یعنی پرسوں جمعرات کو مغربی دفاعی اتحاد کا ایک وفد روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے بھی ملاقات کرے گا اور ان کو نیٹوکے فیصلے سے معلومات دیتے ہوئے روسی خدشے کو زائل کرنے کی کوشش کرے گا۔ نیٹو ذرائع کے مطابق روس کو قائل کیا جائے گا کہ نیٹو اور روس کو ایک جیسے خطرات کا سامنا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ روس نے ممکنہ میزائل حملے کے تناظر میں حالیہ ہفتوں میں یورپ کے نزدیک ترین مقام کالنن گراڈ میں نصب راڈار سسٹم کو آپریشنل کر دیا ہے۔ کچھ روز قبل روسی صدر دیمتری میدویدیف نے بھی کالنن گراڈ میں میزائل نصب کرنے کا اشارہ دیا تھا لیکن انہوں نے نیٹو کے ساتھ بات چیت کو سردست اہم قرار دیا ہے۔

کل بدھ کے روز نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں افغانستان کی سکیورٹی صورت حال پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اجلاس میں دیگر جن معاملات پر وزراء بات چیت کر سکتے ہیں، ان میں کوسووو میں پیدا شدہ تناؤ اور کشیدگی کے ساتھ ساتھ عرب دنیا کے مجموعی حالات و واقعات بھی اہم ہیں۔

مغربی سفارتکاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یورپ میں نصب کیا جانے والا میزائل شیلڈ نظام بنیادی طور پر مشرق وسطیٰ سے اٹھنے والے کسی ممکنہ خطرے کے تدارک کے لیے ہیں اور اس میں بھی خاص طور پر ایران ہے۔ گزشتہ کچھ ماہ کے دوران روس اور نیٹو کے تعلقات میں سردمہری میں کمی بھی واقع ہوئی ہے۔ نیٹو ان دنوں روس کے ساتھ سرد مہری میں اضافے کا متحمل نہیں ہو سکتا کیونکہ پاکستان سے افغانستان میں متعین نیٹو کی افواج کے سپلائی کی معطلی کے بعد اب اس کا تمام انحصار روس پر ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں