من موہن کا تاریخی دو ہ ء ریاض
27 فروری 2010من موہن سے قبل آنجہانی بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی نے 1982ء میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ سعودی عرب میں تین روز ہ قیام کے دوران بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ دہلی سرکار کے وزیر صحت و خاندانی بہبود غلام نبی آزاد، وزیر تیل و قدرتی وسائل مرلی دیوڑا، وزیر صنعت وتجارت آنند شرما، وزیر مملکت برائے امور خارجہ ششی تھرور سمیت متعدد دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک ہیں۔
یاد رہے کہ دہلی نے سعودی فرماں رواں شاہ عبداللہ کو 2006ء میں بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا تھا۔ اس موقع پر ’اعلامیہ دہلی‘ پر بھی دستخط کئے گئے تھے جس کے تحت دو طرفہ ’سٹریٹیجک تعلقات‘ کے فروغ کا اعادہ کیا گیا تھا۔
بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے اس دورے پر روانگی سے قبل ایک بیان میں خلیجی ممالک کو بھارت کی سلامتی اور خوشحالی کے لئے انتہائی اہم قرار دیا۔ ان کے بقول وہ سعودی حکام سے انسداد دہشت گردی کے معاملے پر بھی بات کریں گے۔ من موہن کے مطابق:’’ میں اور شاہ عبداللہ اس بات پر متفق ہیں کہ کوئی بھی وجہ بے گناہ انسانوں کے خلاف پرتشدد اقدامات کی اجازت نہیں بن سکتی، ہم دونوں شدت پسندی کے خلاف متحد ہیں جو عالمی سلامتی کے لئے خطرہ ہے‘‘۔
من موہن سنگھ کے حالیہ دورے میں دہلی اور ریاض کے مابین تجارت، سلامتی، سائنس و ٹیکنالوجی، ثقافت اور میڈیا سے متعلق شعبوں میں تعاون کے سمجھوتوں پر دستخط کا امکان ہے۔ گزشتہ سال دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا تخمینہ پچیس ارب ڈالر رہا۔ سعودی عرب میں ایک اندازے کے مطابق سولہ لاکھ بھارتی باشندے کام کرتے ہیں جوہر سال بھارتی زرمبادلہ کے ذخائر میں اپنا نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : گوہر نذیر گیلانی