موت کے سوا ہر بیمار ی کا علاج
24 مئی 2010عربی میں حبت البرکہ یا حبت السوداء، فارسی میں سیاہ دانہ انگریزی میں Onion Seeds ہندی میں منگریلا اور اُردو میں کلونجی کہلانے والی سیاہ بیجوں کو دنیا بھرمیں کالی مرچوں کے بعد سب سے زیادہ مقبول مسالہ سمجھا جاتا ہے۔ محض اس لئے نہیں کہ یہ کھانوں کا ذائقہ دوبالا کرنے میں کام آتا ہے بلکہ اس کی ادویائی خصوصیات اتنی زیادہ ہیں کہ خود طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کلونجی کی افادیت کے بارے میں جتنی بھی ریسرچ کی گئی ہے اب تک اس کے تمام تر فوائد کا پتا نہیں چلایا جا سکا ہے۔
اس کا نباتیاتی نام Nigella Sativa ہے اوریہ قدیم طب یونانی سے لے کردورحاضر کی ادویات سازی میں بہت زیادہ استعمال ہونے والا تخم ہے۔ سال میں ایک بار پھل دینے والا یہ پودا 20 تا 30 سینٹی میٹر اونچا ہوتا ہے جس میں نیلے اور سفید رنگ کے بہت ہی خوش نما پھول نکلتے ہیں اور اس کا پھل کیپسول سے مشابہ ہوتا ہے، جس کے اندر سے چھوٹے چھوٹے تقریباً تکونے شکل کے سیاہ بیج یعنی کلونجی نکلتی ہے۔
تاریخ میں اس بیج کے آثار قدیم مصری تہذیب میں بھی دستیاب ہوئے ہیں۔ یہاں تک کہ ’توتان خامون‘ کے مقبرے سے یہ بیج برآمد ہوئے۔ مورخین کے مطابق قدیم مصری تہذیب میں اس بیج کو ’فراعین‘ کی ممیز کومحفوظ کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ یونان سے لے کر مشرق وسطیٰ، ایشیا اورافریقہ تک میں اسے روایتی طریقہ علاج کے طور پر جڑی بوٹیوں کی شکل میں بھی اور اس کا تیل نکال کر بھی گونا گوں بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے، جو ہمیشہ کامیاب ثابت ہوا۔
سانس کی تکلیف، دمے کا مرض، گردے اور جگر کی خرابی ہو یا دوران خون میں نقص کے سبب یا پھر دل کے عارضے ہوں، ان تمام بیماریوں کا موثرعلاج چُٹکی بھر کلونجی کے بیج یا اس کے خالص تیل کے چند قطروں کا مسلسل استعمال ہے۔ جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لئے کلونجی سے زیادہ موثر کوئی دوسری چیز نہیں۔ یہ درد کُش بھی ہے اور جسم کے کس بھی حصے میں ہونے والی سوزش میں بہت فائدہ مند بھی ثابت ہوتی ہے۔
سرطان جیسے مہلک عارضے یا دیگر انفیکشن وغیرہ سے بچاؤ کے لئے کلونجی کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ مغرب میں امراض جلد اوربال جھڑنے کی بیماری کے خلاف کلونجی کا تیل بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
رپورٹ : کشور مصطفیٰ
ادارت : عاطف توقیر