مودی کا سابقہ خانہ جنگی کے علاقوں کا دورہ
14 مارچ 2015خبر رساں ادارے اے ایف پی نے کولمبو سے موصولہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نے جافنا میں ایک ثقافتی مرکز کا سنگ بنیاد رکھا اور بھارتی مالی تعاون سے تیار کردہ ہزاروں مکانات وہاں کے غریبوں کے حوالے کیے۔ یہ امر اہم ہے کہ مودی بھارت کے پہلے وزیراعظم ہیں، جنہوں نے سری لنکا کی خانہ جنگی کے بعد سابقہ باغیوں کے گڑھ تصور کیے جانے والی اس شمالی علاقے کا دورہ کیا ہے۔
مودی نے جمعے کے دن سری لنکا کے صدر سری سینا سے ملاقات میں زور دیا تھا کہ کولمبو حکومت تامل اقلیت کے لیے مساوی حقوق کو یقینی بنائے اور ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اقتصادی ترقی کے منصوبہ جات شروع کرے۔ کئی تجزیہ نگار علاقائی سپر پاور بھارت کے وزیراعظم کے اس دورے کو نئی دہلی کی تامل نسل کی آبادی کے ساتھ حمایت کے حوالے سے بھی دیکھ رہے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ سری لنکا کے اس شمالی علاقے میں سکونت پذیر تامل اقلیت ثقافتی اور مذہبی حوالوں سے بھارتی ریاست تامل ناڈو کے باسیوں سے انتہائی قربت رکھتی ہے۔
اٹھائیس برس بعد سری لنکا کا دورہ کرنے والے پہلے بھارتی وزیراعظم مودی نے کولمبو پر یہ زور بھی دیا ہے کہ اس شمالی علاقے کو زیادہ خودمختاری دی جائے اور وہاں کا معیار زندگی بلند کیا جائے۔ مودی کے مطابق وہاں کئی عشروں تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے تمام اثرات ختم کرنے کے لیے اس علاقے میں خصوصی اقدامات اٹھائے جانا ناگزیر ہیں۔
بھارتی قوم پرست سیاستدان نریندر مودی نے سری سینا کے ساتھ ملاقات میں یہ بھی کہا، ’’سری لنکا نے کامیاب طریقے سے دہشت گردی کو شکست دیتے ہوئے اس تنازعے کو ختم کر دیا ہے۔ اب وقت ہے کہ اس تنازعے کے نتیجے میں متاثر ہونے والے تمام افراد کے زخموں کو مندمل کرتے ہوئے ان کے دل جیت لیے جائیں۔‘‘ سری لنکا کے اس شمالی علاقے میں خانہ جنگی کے خاتمے کے پانچ برس بعد 2013ء میں ایک تامل کونسل قائم کی گئی تھی۔ تاہم اس علاقے کو قانون سازی کے حوالے سے اختیارات حاصل نہیں ہیں۔
جافنا کے سینئر ترین تامل سیاستدان سی وی ویگنزواران نے ہفتے کے دن بھارتی وزیر اعظم مودی کے اس دورے کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی دہلی حکومت سری لنکا کی تامل آبادی اور کولمبو حکومت کے مابین سیاسی مصالحت کو یقینی بنانے کے لیے کوشش کرے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم انصاف، دوستانہ رویوں اور انسانی عظمت کے ساتھ زندگی بسر کرنے کے خواہاں ہیں۔‘‘
جنوری میں سری لنکا کے نئے صدر کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالنے والے میتھری پالا سری سینا نے عہد ظاہر کر رکھا ہے کہ وہ نسلی تنازعات کا خاتمہ کرتے ہوئے سیاسی مصالحت کی بھرپور کوشش کریں گے۔ سری سینا نے سابق صدر مہندا راجا پاکسے کی قیادت میں تامل باغیوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کے دوران مبینہ جنگی جرائم کی آزادانہ تفتیش کی حامی بھی بھری ہے۔