موسیقی اور ڈرامہ میلہ : سالزبُرگ فیسٹول
28 جولائی 2009یورپی ملک آسٹریا کے شہر سالزبُرگ میں ایک شاندار اوپرا، ڈرامہ اور میوزک فیسٹول کا آغاز ہو گیا ہے، جسے دنیا کا سب سے بڑا ثقافتی میلہ بھی کہا جا رہا ہے۔ ترتیب کے اعتبار سے یہ اپنی نوعیت کا نواسی واں فیسٹول ہے۔ سالزبُرگ فیسٹول کا باضابطہ افتتاح آسٹریا کے صدر ہائنز فشر نے کیا۔ سالزبُرگ شہر میں اپنی طرز کے اِس منفرد فیسٹول کی افتتایح تقریب میں آسٹریا کے صدر ہائنز فشر کے ہمراہ پرتگال کے مہمان صدر انیبال کاواکو سِلوا بھی ہال میں موجود تھے۔
اِس افتتاحی تقریب میں اٹھارہویں صدی کے جرمن نژاد انگریز تخلیق کار جورج فریڈرک ہینڈل کا مشہورِ زمانہ اوپرا تھیوڈورا پیش کیا گیا۔ اِس کو ہدایت کار کرسٹوف لے نے پیش کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ مذہبی عقیدے کی روشنی میں لکھے گئے ہینڈل کے اوپرا تھیوڈورا کی یہ نئے انداز کی پیشکش تھی۔
سالز برگ فیسٹول تیس اگست تک جاری رہے گا۔ موسیقی اور ڈرامے کے شاہکاروں سے مزین یہ فیسٹول ہر سال موسمِ گرما میں پلان کیا جاتا ہے۔ اِس کا میزبان شہر وولف گانگ موزارٹ کا جائے پیدائش بھی ہے۔ برسوں سے اِس کی انتظام کار ایک قدیمی تنظیم ہے۔ اِس کے علاوہ سالزبُرگ ایسٹر فیسٹول کا بھی اب اہتمام کیا جانے لگا ہے۔ اِس کی ابتدا حقیقت میں سن 1877ء میں ہوئی تھی اور یہ سلسلہ سن اُنیس سو دس میں پہلی عالمی جنگ کے باعث منقطع ہو گیا تھا۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران یہ صرف دو سالوں کے لئے رُکا تھا۔ پہلی عالمی جنگ کے ختم ہونے کے بعد بیس اگست سن 1920ء میں اِس کی دوبارہ شروعات ہوئی تھی۔
ایک ماہ سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے سالز بُرگ فیسٹول میں کُل ایک سو چھیاسی اوپراز اور ڈرامے شائقین کے لئے پیش کئے جا ئیں گے۔ جرمنی کے بائے روئتھ فیسٹول کی طرح اِس فیسٹیول کے دوران پیش کئے جانے والے فن پارے بھی کسی ایک ہال تک محدود نہیں ہوں گے بلکہ شہر کی چودہ مختلف تمثیل گاہوں میں پیش کئے جائیں گے۔
سالز بُرگ فیسٹول میں فنکار مختلف ڈرامہ نگاروں کی تخلیقات پیش کرنے کا اعزاز حاصل کرتے ہیں۔ اِس طرح یہاں بھی یہ بائےروئتھ فیسٹول سے علٰیحدہ شناخت کا حامل ہو جاتا ہے۔ جرمن اوپرا فیسٹول میں صرف موسیقار رچرڈ واگنر کی تخلیقات کو پیش کیا جاتا ہے۔
سالِ رواں کے فیسٹیول میں کئی بڑے نام شائقین کی توجہ اپنی جانب مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ اِن میں خاص طور پر منفرد صلاحیتوں کی مالک روسی فنکارہ آنا نیٹریبکواور عالمی شہرت کے پیانو نواز لانگ لانگ نمایاں ہیں۔ پیانو کی سولو پرفارمنس کے لئے مختلف ملکوں سے کئی اور بڑے نامی فنکار بھی سالزبرگ میں موجود ہیں۔ روسی فنکارہ اِس فیسٹول میں اکیلے پرفارم کریں گی۔ وہ گزشتہ سال چونکہ ماں بننے کے عمل سے گزر رہی تھیں، اِس لئے اِس میلے میں شریک نہ ہو سکی تھیں۔ اپنی سولو پرفارمنس کے باعث وہ عالمی شہرت کی حامل ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اُن کی اداکاری و صداکاری کے سحر تلے شائقین اور حاضرین ایک اور دنیا میں پہنچ جاتے ہیں۔
عالمی شہرت کے حامل اِس فیسٹول کا اس سال ماٹو رکھا گیا ہے : The Game of the Mighty یعنی عظمت کا کھیل۔ اِس سے مراد وہ شاہکار اوپرا اور ڈرامے ہیں، جو عظیم یورپی ڈرامہ نویسوں کی تخلیق ہیں۔ اِن میں بیتھوون کا فی ڈیلیئو، موزارٹ کا فِگارو کی شادی اور جوزف ہیڈن کا آرمیڈا شامل ہیں۔ اِس فیسٹول میں مغربی کلاسیکی موسیقی کے کئی بڑے آرکسٹرا بھی پہنچے ہوئے ہیں۔ اِن آرکسٹراز میں گریٹ برلن کے علاوہ لندن سمفنی آرکسٹرا اور ویانا اور ویسٹ ایسٹرن آرکسٹرا خاصے اہم نام ہیں۔
سالز بُرگ فیسٹول میں مغربی کلاسیکی موسیقی اور طربیہ غنائیوں کے علاوہ تھیئٹر بھی شامل ہے۔ اِس سلسلے میں چیخوف کا ڈرامہ سیگل سرفہرست ہے۔ دوسرے ڈرامہ نگاروں میں یقیناً سیموئیل بیکٹ انتہائی اہم اور معتبر حوالہ ہے۔
سالز بُرگ فیسٹول کا اساسی سال سن اُنیس سو بیس ہے اور تب سے ہر سال ہیوگو فان ہوف مان تھال کا ڈرامہ Everyman پیش کیا جا رہا ہے۔ Hugo von Hofmannsthal کا تعلُق آسٹریا سے ہے اور وہ گزشتہ صدی کے ایک بلند پایہ تخلیق کار تصور کئے جاتے ہیں۔ نواسی سال قبل اِس فیسٹول کے دوبارہ شروع کرنے میں بھی اِنہی کا ہاتھ تھا۔
سالزبُرگ فیسٹول ایک ایسا فیسٹول ہے کہ جس کے ٹکٹ انتہائی کم قیمت سے لے کر بہت بلند سطح تک پہنچتے ہیں۔ کم سے کم مالیت والا ٹکٹ پانچ یورو کا جبکہ زیادہ سے زیادہ ٹکٹ 370 یورو کا ہے۔ یہ صرف ایک شو یا ایک پرفارمنس کے لئے ہوتا ہے۔ ٹکٹوں کی مالیت ہال کے اندر نشستوں کی مناسبت سے تعین کی جاتی ہے۔