مچھلی زیادہ کھانے سے فالج کا خطرہ کم
26 ستمبر 2011یہ بات سویڈن کے کیرولِنسکا انسٹیٹیوٹ کے محققین سوزانہ لارسن اور نکولا اورسِنی کی تحقیقی جریدے ’اسٹروک‘ میں شائع ہونے والی تازہ ترین تحقیق میں بتائی گئی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ مچھلی میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جس سے فالج کے خطرے میں کمی واقع ہوتی ہے۔
یہ تجزیہ امریکہ، یورپ، جاپان اور چین میں ہونے والے 15 تحقیقی مطالعوں پر مبنی ہے۔ ان میں سے ہر مطالعے میں لوگوں سے یہ پوچھا گیا کہ وہ ہفتے میں کتنی بار مچھلی کھاتے ہیں اور پھر چار سے تیس سال کے عرصے کے بعد یہ دیکھا گیا کہ ان میں سے کتنوں پر فالج کا حملہ ہوا تھا۔
امریکہ کے ہارورڈ اسکول برائے صحتِ عامہ میں وبائی امراض کے محقق داریوش مظفریئن نے کہا، ’’میرے خیال میں مجموعی طور پر مچھلی میں اومیگا تھری سمیت کافی غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں جن سے اس خطرے میں کمی واقع ہوتی ہے۔‘‘
مظفریئن نے کہا کہ مچھلی میں موجود وٹامن ڈی، سیلینیم اور بعض دیگر پروٹینز سے بھی فالج میں فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی کافی شہادت ملی ہے کہ ہفتے میں دو تین بار مچھلی کھانا مفید ہے۔
تجزیہ کے اعداد و شمار 30 سے 103 سال کی عمروں کے 4 لاکھ افراد سے حاصل کیے گئے ہیں۔ ہر ہفتے مچھلی کی تین زیادہ خوراکیں کھانے سے فالج کے خطرے میں چھ فی صد کمی دیکھی گئی۔
ہر مطالعے میں انتہائی زیادہ مچھلی کھانے والے افراد میں فالج کا خطرہ ان افراد کی نسبت 12 فی صد کم دیکھا گیا جو بہت کم مچھلی کھاتے ہیں۔
مظفریئن کی تحقیق سے ایک بات یہ سامنے آئی کہ تلی ہوئی مچھلی یا فش سینڈوچ کھانے والے افراد کو فالج میں کوئی فائدہ نہیں پہنچا۔ تاہم ان کے بقول ابھی تحقیق سے یہ بات ثابت ہونا ہے کہ بغیر تلی ہوئی مچھلی کھانے سے فالج کے خطرے میں زیادہ کمی واقع ہوتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فالج کے خطرے کو کم کرنے کے لیے صحت مند غذا کھانا، زیادہ ایکسر سائز کرنا اور لوگوں میں اپنی صحت کا معائنہ کرانے کا زیادہ شعور پھیلانا بھی مفید ہوتا ہے۔
یہ بھی خیال ہے کہ اس کا زیادہ فائدہ ان افراد کو پہنچے گا جو اس وقت بالکل مچھلی نہیں کھاتے یا بہت کم مچھلی کھاتے ہیں۔
American Heart Association نے ہفتے میں کم از کم دو بار زیادہ تیل والی مچھلیاں یعنی سالمن اور ہیرنگ وغیرہ کھانے کی تجویز دی ہے کیونکہ ان میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ زیادہ ہوتے ہیں۔
رپورٹ: حماد کیانی
ادارت: عدنان اسحاق