1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین مراکز لیبیا میں نہیں بنیں گے، سالوینی کی تجویز مسترد

انفومائگرینٹس
27 جون 2018

لیبیا کے نائب وزیراعظم احمد معتیق نے اطالوی وزیرداخلہ سالوینی کی اُس تجویز کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے مہاجرین کے لیے میزبان مراکز اٹلی کے بجائے جنوبی لیبیا میں قائم کرنے کو کہا تھا۔

https://p.dw.com/p/30OuP
Libyen Matteo Salvini und Ahmed Maiteeq in Tripolis
تصویر: Imago/Xinhua

مہاجرین کے بارے میں خبریں فراہم کرنے والے یورپی ادارے انفو مائیگرنٹس کے مطابق سالوینی پیر کے روز مہاجرین کے معاملے پر مذاکرات کرنے کے لیے لیبیا روانہ ہوئے تھے جہاں انہوں نے تارکین وطن کے استقبالیہ مراکز اٹلی کے بجائے جنوبی لیبیا میں قائم کرنے کی بات کی تھی۔

سالوینی نے طرابلس کے دورے کے موقع پر ٹویٹر پر ایک پیغام میں لکھا،’’استقبالیہ مراکز اٹلی میں؟ یہ اٹلی اور خود لیبیا کے لیے بھی مسئلہ ہو گا کیونکہ ہلاکتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ہم نے یہ میزبان مراکز لیبیا کی جنوبی سرحد پر قائم کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ لیبیا یورپ کا قصد کرنے والے تارکین وطن کے لیے راہداری نہ بننے پائے۔‘‘

Libyen Flüchtlinge nach Rettung durch Küstenwache
تصویر: picture-alliance/dpa

لیبیا کے نائب وزیر اعظم احمد معتیق نے تاہم مہاجرین کے لیے استقبالیہ مراکز لیبیا میں قائم کرنے کے آئیڈیے کو نا قابل عمل قرار دے دیا ہے۔ معتیق نے سالوینی کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا،’’ ہم لیبیا میں مہاجرین کے لیے مراکز بنائے جانے کی تجویز کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہیں۔ لیبیا کا قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔‘‘

اٹلی کے وزیر داخلہ سالوینی نے اس دورے میں اعلان کیا ہے کہ رواں ماہ ستمبر میں مہاجرت کے مسئلے پر لیبیا میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اطالوی اخبار ’لا ریپبلکا‘ کی پیر 25 جون کی اشاعت میں لیبیا کے نائب وزیر اعظم احمد معتیق کا ایک انٹرویو شائع ہوا تھا جس میں معتیق نے یہ امید ظاہر کی تھی کہ لیبیا اور اٹلی کی حکومتیں مہاجرین کے معاملے پر مل کر کام کر سکیں گی۔