مہاجرین پر 93.6 بلین یورو سے زائد خرچ کرنے کا جرمن منصوبہ
14 مئی 2016خبر رساں ادارے روئٹرز نے جرمن جریدے ڈیئر شپیگل کی چودہ مئی بروز ہفتہ شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ جرمن وفاقی حکومت مہاجرین کے بحران سے متعلقہ امور و مسائل سے نمٹنے کی خاطر ایک خطیر رقم مختص کرنے کی کوشش میں ہے۔
اس جریدے نے وفاقی وزارت خزانہ کی ایک ڈرافٹ رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس تناظر میں جرمنی کی تمام یعنی سولہ صوبائی حکومتوں سے مذاکرات جاری ہیں۔
ہفتہ وار میگزین ڈیئر شپیگل کے مطابق جرمن وفاقی وزارت خزانہ سن 2020 تک ترانوے بلین یورو سے زائد کی رقوم دراصل مہاجرین کی رہائش گاہوں، انضمام کے منصوبہ جات اور دیگر انتظامی امور کے علاوہ ایسی بنیادی وجوہات کے خاتمے پر بھی خرچ کرنے کی توقع رکھتی ہے، جن کی وجہ سے مہاجرت کا بحران پیدا ہوا ہے۔
برلن حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ پانچ برسوں تک جرمنی میں موجود تسلیم شدہ مہاجرین میں سے پچپن فیصد کو ملازمتوں کے مواقع مہیا کر دیے جائیں۔
وزارت خزانہ کے ترجمان نے شپیگل کی اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے البتہ یہ تصدیق کی ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین مذاکرات جاری ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اکتیس مئی کو فریقین ایک مرتبہ دوبارہ ملیں گے، جس میں صوبوں سے ان رقوم کی تقسیم کی بات کی جائے گی۔
شپیگل کے مطابق 25.7 بلین یورو بے روزگاری الاوئنس، مکانوں کے کرایوں میں رعایات اور دیگر سوشل مراعات کی مد میں مختص کیے جائیں گے۔ 5.7 بلین یورو کی اضافی رقوم مہاجرین کو جرمن زبان سیکھانے اور 4.6 بلین یورو ان تسلیم شدہ مہاجرین کے لیے ملازمتوں کا بندوبست کرنے کے لیے بھی خرچ کیے جائیں گے۔
شپیگل نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا ہے کہ سن 2020 تک سالانہ بنیادوں پر خرچ کی جانے والی رقم تقریبا بیس بلین یورو ہو گی جبکہ قبل ازیں اس سالانہ بجٹ کا تخمینہ تقریبا سولہ بلین یورو لگایا گیا تھا۔
یہ امر اہم ہے کہ مہاجرین کے بحران میں جرمنی کی وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں میں بجٹ معاملات پر اختلافات بھی پائے جاتے ہیں۔ جرمن صوبے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس بحران سے نمٹنے کے لیے انہیں وفاق سے مالی امداد کی ضرورت ہے۔
دوسری طرف ناقدین کے خیال میں مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کی خاطر ایک خطیر رقم مختص کیے جانے پر عوامی سطح پر فعال مہاجرت مخالف گروہوں کے تحفظات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ ترکی اور یورپی یونین کے مابین مہاجرین کے حوالے سے طے پانے والی ڈیل کی وجہ سے یورپ میں مہاجرین کی آمد کا سلسلہ تھم سا گیا ہے۔