1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کی واپسی: یورپ شام کی تعمیر نو میں مدد کرے، پوٹن

19 اگست 2018

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام کی تعمیر نو کے لیے مالی مدد کرے، تاکہ کئی لاکھ شامی مہاجرین واپس اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔

https://p.dw.com/p/33Np6
Deutschland Treffen Angela Merkel Wladimir Putin auf Schloss Meseberg
تصویر: picture alliance/dpa/M. Kappeler

ہفتے کی شام جرمن دارالحکومت برلن سے 70 کلومیٹر شمال کی طرف میزے برگ کے محل میں وفاقی چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ ایک ملاقات سے قبل روسی صدر پوٹن نے کہا، ’’ہمیں انسانی ہم دردی کی بنیادوں پر شامی تنازعے کی بابت اقدامات کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا، ’’شامی شہریوں کے حوالے سے انسانی بنیادوں پر امداد کو ہر شے سے ماورا ہونا چاہیے، اس سے خطے میں موجود لاکھوں مہاجرین اپنے گھروں کو لوٹ سکیں گے۔‘‘

چار برس بعد میرکل اور پوٹن کی پہلی سمٹ

مشرقی یوکرائن میں ریفرنڈم کی روسی تجویز امریکا نے مسترد کر دی

صدر پوٹن نے کہا کہ لاکھوں شامی باشندے اردن، لبنان اور ترکی میں مقیم ہیں اور شام کی تعمیر نو کے ذریعے ان مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے ماحول کو سازگار بنایا جا سکتا ہے۔

جرمنی نے بھی سن 2015ء میں لاکھوں شامی باشندوں کو اپنے ہاں پناہ دی تھی اور اسی تناظر میں انگیلا میرکل کی سیاسی قوت میں کمی بھی ہوئی ہے اور یورپی یونین بھی اس معاملے پر منقسم ہے۔

پوٹن نے مزید کہا، ’’ظاہر ہے کہ مہاجرین کی وجہ سے یورپ پر بہت بوجھ ہے۔ اس لیے ہمیں وہ سب کچھ کرنا چاہیے، جس کے ذریعے یہ مہاجرین اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔‘‘

انہوں نے زور دیا کہ شام میں پینے کے پانی اور صحت جیسے بنیادی سہولیات اور خدمات کی فراہمی اس سلسلے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔

دوسری جانب جرمن چانسلر میرکل نے شام کی تعمیر نو پر گفت گو کرنے کی بجائے کہا ہے کہ ان کی نگاہ میں اولین ترجیح شام میں کسی نئے انسانی المیے سے بچنے کی کوشش ہے۔

واضح رہے کہ روس گزشتہ کئی برسوں سے عملی طور پر شامی تنازعے کا حصہ ہے، جہاں اس کی فوجیں صدر بشارالاسد کی حکومت کی معاونت کر رہی ہیں۔ روسی عسکری مداخلت کے بعد شام کی حکومتی فورسز باغیوں اور جہادیوں کے زیرقبضہ زیادہ تر علاقے واپس اپنے قبضے میں لے چکی ہیں۔

ع ت، م م (اے ایف پی)