میونخ ائرپورٹ پر سکیورٹی ڈرامے کا سبب غلط الارم
25 جنوری 2010جرمن سیکیورٹی حکام کی تحقیقات کے مطابق وہ مسافر بے ضرر تھا جس کے لیپ ٹاپ میں دھماکہ خیز مادے کی موجودگی کے شک میں گزشتہ ہفتے میونخ کے ائرپورٹ پرچیکینگ کے دوران الارم بجنا شروع ہو گیا۔
بدھ 20جنوری کی دوپہر کو جب جرمنی کے دوسرے سب سے بڑے ایئر پورٹ میونخ ‘ پر ایک پچاس سالہ مسافر کی سیکیورٹی چیکنگ شروع ہوئی تو ایکس رے اسکینر نے اُن کے لیپ ٹاپ میں دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کا اشارہ دیا۔ اس کے بعد مہلک کیمکل کا کھوج لگانے والی مشین نے بھی اس لیپ ٹاپ میں دھماکہ خیز مواد کی موجودگی ظاہر کرتے ہوئےسیکیورٹی الارم بجا دیا۔
تاہم مذکورہ مسافر سکیورٹی حکام کی نگاہوں سے اُجھل ہو گیا اور سیکیورٹی گارڈز اسے ڈھونڈنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ جس کی وجہ سے پورے ٹرمینل کو 3 گھنٹوں تک بند کرکے سیکیورٹی حکام نے گھیرے میں لئے رکھا۔ جس سے ہزاروں مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ 25 دسمبر کو ایمسٹرڈیم سے ڈیٹرائٹ جانے والے طیارے کو دوران پرواز تباہ کرنے کی ناکام کوشش کے تناظر میں میونخ ایئرپورٹ پر پیش آنے والا یہ واقعہ دنیا بھر کے میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا۔
تاہم تفصیلی تحقیق کے بعد حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مذکورہ مسافر کو غالباً معلوم نہ ہو سکا کہ اسے مزید چیکنگ کے لئے کہا گیا تھا اور یہ کہ اس کے لیپ ٹاپ نے سکیورٹی حکام میں یہ سنسنی پھیلائی ہے۔
میونخ کی مقامی انتظامیہ کے مطابق کلوز سرکٹ کیمروں سے حاصل کردہ ویڈیو فُٹیج سے پتہ چلا کہ یہ مسافر اسکرینگ ایریا سے نکل کر ڈیوٹی فری شاپ کی طرف چلا گیا تھا۔ الارم بجنے کے باعث اس ٹرمینل میں موجود دیگر مسافروں سمیت اس 50 سالہ مسافر کو بھی ٹرمینل خالی کرنے کو کہا گیا تھا۔ تاہم چند گھنٹوں بعد سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد جب دوسرے مسافروں کو دوبارہ سکیورٹی چیکنگ سے گزرنا پڑا تو ان میں یہ مسافر بھی شامل تھا جو بغیر کسی پریشانی کے اسکرینگ سے گزر گیا تھا۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے واضح کیا ہے کہ ایئر پورٹ پر اس طرح سے غلط سیکیورٹی الارم بج سکتا ہے کیونکہ یہ اسکینرز بسا اوقات ادویات اور پرفیومزکی وجہ سے بھی الارم بجا دیتے ہیں۔
غلطی سے سکیورٹی الارم بجنے کے سبب میونخ ائرپورٹ پر ایک بڑے ڈرامائی سین نے مسافروں اور ایئرپورٹ عملے میں غیر معمولی خوف و حراس پیدا کر دیا تھا۔ دوسری طرف یہ واقعہ جرمن سکیورٹی حکام کے لئے بھی بڑی خجالت کا باعث بنا۔ جرمنی کی وزارت داخلہ نے اس واقعہ کی تفصیلی چھان بین کروانے کا وعدہ کیا ہے۔
رپورٹ : کشور مُصطفیٰ
ادارت : افسر اعوان