1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میگنس کارلسن، شطرنج کا نیا بادشاہ

عدنان اسحاق23 نومبر 2013

شطرنج کی عالمی چیمپئن شپ ناروے کے میگنس کارلسن نے جیت لی ہے۔ بھارتی شہر چنئی میں ہونے والے ايک مقابلے میں انہوں نے اپنے اعزاز کا دفاع کرنے والے بھارتی کھلاڑی وشواناتھن آنند کو شکست دی۔

https://p.dw.com/p/1AMms
تصویر: Reuters

میگنس کارلسن کی صورت میں شطرنج کی دنیا کو نیا بادشاہ مل گیا ہے۔ ناروے سے تعلق رکھنے والے بائیس سالہ کارلسن یہ مقابلہ جیتنے کے بعد دنیا کے دوسرے کم عمر ترین عالمی چیمپئن بن گئے ہیں۔ اپنی 23 ويں سالگرہ سے چند ہی روز قبل بے انتہا محنت اور تخلیقی صلاحیتوں کے بناء پر میگنس کارلسن وہ اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، جس کا ارادہ انہوں نے تیرہ برس کی عمر میں کیا تھا۔

دنیا کے کم عمر ترین عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز کارلسن کے استاد روسی شاطر گیری کاسپاروف کے پاس ہے۔ 1985ء میں جب کاسپاروف عالمی چیمپئن بنے توان کی عمر بھی کارلسن کی طرح 22 سال تھی لیکن کارلسن اور ان کی عمر میں چند ماہ کا فرق ہے۔

Indien Norwegen Schachweltmeisterschaft Magnus Carlsen
بائیس سالہ کارلسن یہ مقابلہ جیتنے کے بعد دنیا کے دوسرے کم عمر ترین عالمی چیمپئن بن گئے ہیںتصویر: Reuters

وشواناتھن آنند کو شکست دینے کے بعد بھی کارلسن انتہائی مطمئن انداز میں اپنی جگہ پر بیٹھے رہے اور پھر مسکراتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ میں جیتنے پر بہت خوش ہوں‘‘۔ وشواناتھن کو بھارت میں ایک ہیرو کا درجہ حاصل ہے اور یہ عالمی مقابلہ بھی بھارت میں ہی منعقد ہوا۔ اسی وجہ سے کارلسن نے وہاں پر موجود شائقین کے سامنے کھڑے ہو کر کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ اس مقابلے کا نتیجہ یہ رہا۔ کھیل کے اختتام پر 43 سالہ آنند سے جب ان کے مستقبل کے ارادوں کے بارے میں دریافت کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’’ فی الحال تو آرام کروں گا اور پھر سوچوں گا کہ کیا کرنا ہے‘‘۔

کارلسن کی جیت پر ناروے میں خوشی کا سماں ہے۔ مختلف ویب سائٹس اور اخبارات نے انہیں شطرنج کے بادشاہ کا لقب دیا ہے۔ ناروے کے عوام کی ایک بڑی تعداد نے یہ میچ براہ راست دیکھا۔ وزیراعظم ایرنا زولبرگ نے کارلسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’ تم نے پورے ناروے کو شطرنج کے بخار میں مبتلا کر دیا ہے‘‘۔

فائنل مقابلے میں دس گیمز کھیلی گئیں اور اس دوران کارلسن نے 6.5 پوائنٹس کی مطلوبہ برتری حاصل کر لی تھی۔ قواعد و ضوابط کے مطابق گیم جیتنے پر ایک اور برابر کرنے پر آدھا پوائنٹ دیا جاتا ہے۔ چیمپئن شپ جیتنے کے لیے ساڑھے چھ پوائنٹس کا ہدف تھا۔ اس دوران انہوں نے تین مرتبہ مدراس کے شیر کہلانے والے وشواناتھن آنند کو مات دی۔ کارلسن کے بقول ’’ تیسرے اور چوتھے گیم کے بعد میں نے جیت کے بارے میں سوچنا ترک کر دیا اور صرف شطرنج کھیلی‘‘۔ یہ میچ تقریباً پانچ گھنٹوں تک جاری رہا۔

کارلسن کو ڈیڑھ ملین ڈالر سے زائد کی رقم بھی انعام میں دی گئی ہے۔ اس سے قبل کارلسن ماڈلنگ بھی کرتے رہے ہیں اور انہيں ایک مرتبہ دنیا کے پرکشش ترین مردوں کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا تھا۔