1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتجرمنی

تمباکو نوشی ترک کر دینے والی ایک خاتون کی پرعزم کہانی

2 جولائی 2023

ڈاکٹروں کے بقول سگریٹ نوشی چھوڑ دینے والے سو میں سے پچانوے افراد ایک سال کے اندر اندر دوبارہ سگریٹ پینا شروع کر دیتے ہیں۔ اندازوں کے مطابق سگریٹ پینے کے عادی پچاس فیصد افراد ستر سال کی عمر سے قبل ہی انتقال کر جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4S6l6
Aschenbecher voller Zigarettenstummel
تصویر: Robin Utrecht/picture alliance

''ماں تم تمباکو نوشی سے مر جاؤ گی!‘‘ جتنی زیادہ مرتبہ میرا بیٹا مجھے سگریٹ نوشی کرتے ہوئے دیکھ کر خوف کی حالت میں اپنا سر پکڑے ہوئے یہ الفاظ ادا کرتا، میرا اپنی اس عادت کے حق میں جواز اتنا ہی کم ہوتا جاتا تھا۔ تو میں نے سگریٹ نوشی ترک کر دی۔ یہ سال دو ہزار انیس تھا۔

پاکستان میں تمباکو نوشی: روزانہ بارہ سو نابالغ بچوں کا اضافہ

DW-TV | Standbild | New threats to Thailand's thriving weed business
اندازوں کے مطابق سگریٹ پینے کے عادی پچاس فیصد افراد ستر سال کی عمر سے قبل ہی انتقال کر جاتے ہیںتصویر: DW

اس کے دو مہینے بعد بھی میں سگریٹ نوشی نہیں کرتی تھی ۔ نشے کی عادت کے معالج ٹوبیاس ریوُٹر میرے سگریٹ نوشی چھوڑ دینے پر بہت خوش تھے۔ وہ میونخ کے لڈوِگ ماکسی میلیان یونیورسٹی ہسپتال میں تمباکو کی لت کے شکار بیرونی مریضوں کے علاج کے شعبے کے سربراہ ہیں۔

ریوُٹر نے کہا، ''جب آپ تمباکو نوشی چھوڑ دیتے ہیں، تو آپ کی زندگی میں بہت سی مثبت چیزیں اور بہت سی تبدیلیاں بہت جلد رونما ہونے لگتی ہیں۔‘‘

ویپنگ بھی تمباکو نوشی جتنی ہی خطرناک

ڈاکٹر ریوُٹر نے مھجے سمجھایا کہ سگریٹ چھورنے کے صرف آٹھ گھنٹے بعد انسانی جسم کو آکسیجن کی بہت بہتر سپلائی ملنے لگتی ہے۔ صرف ایک سے دو دن بعد ہی بہت سے لوگ دوبارہ اپنی سونگھنے اور ذائقے کی حسیات بہت بہتر بنا سکتے ہیں۔ دو ہفتے بعد پھیپھڑوں کی کارکردگی بھی بہتر ہو جاتی ہے، جو کھیلوں کے دوران زیادہ نمایاں ہو کر نظر آتی ہے۔ تاہم میں نے سگریٹ نوشی چھوڑنے کے بعد بالکل اسی طرح فٹ محسوس کیا جیسا کہ میں پہلے بھی کیا کرتی تھی۔

ڈاکٹر ریوُٹر نے کہا، ''آپ کو پہلے سے زیادہ سخت کھانسی ہو سکتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ پھیپھڑے خود کو صاف کرنا شروع کر دیتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ صفائی کا یہ عمل مکمل ہونے میں تقریباً ایک مہینہ لگتا ہے، ''اس کے علاوہ ایک مہینے کے بعدآپ کا جسمانی مدافعتی نظام بھی بہت مضبوط ہو جاتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ تین ماہ کے پرہیز کے بعد آپ کو رات کی نیند بھی بہت بہتر اور گہری آنے لگتی ہے۔

امریکہ سگریٹ میں نکوٹین کی مقدار میں بڑی کمی کا خواہاں

ریوُٹر کے مطابق، ''سگریٹ نوشی کرنے والوں کو رات کے وقت نکوٹین  کی طلب کا تجربہ ہوتا ہے۔ آپ اس سے بیدار نہیں ہوتے، لیکن آپ بہت زیادہ بے سکونی سے سوتے ہیں۔ مگر تین ماہ بعد نیند معمول پر آ جاتی  ہے۔‘‘

انڈونیشیا کا پہلا تمباکو نوشی سے پاک گاؤں

سگریٹ نمبر تین سے خطرہ

اس سے پہلے کہ میں مکمل پرہیز کا فیصلہ کر سکوں، میں نے سوچا کہ محض کم سگریٹ پینا بھی تو ایک  صحت مند قدم ہو گا۔ لیکن یہ خیال مکمل طور پر درست نہیں ہے کیونکہ دو سے زیادہ سگریٹ جسم کو نقصان پہنچانے کے لیے کافی ہیں۔

برطانیہ میں تمباکو مصنوعات کی فروخت پر مکمل پابندی کی سفارش

ڈاکٹر ریوُٹر کے بقول فالج یا دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ بمشکل ہی تین سے بیس سگریٹوں کے درمیان بڑھتا ہے۔  لیکن ان کے مطابق کینسر کی کہانی مختلف ہے کیونکہ ہر سگریٹ کے ساتھ  اس مرض کے لاحق ہو جانے کا خطرہ بڑھتا جاتا ہے۔

عادتاﹰ تمباکو نوشی کرنے والے ہر دو میں سے ایک فرد اپنی تمباکو کی اسی لت کی وجہ سے ہی مر جاتا ہے اور ان میں سے پچاس فیصد تو ستر سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر ریوُٹر کو یقین تھا کہ 50 سال کی عمر تک میں تمباکو نوشی کے طبی نتائج کو محسوس کر چکی ہوتی۔

تمباکو صنعت ماحولیات کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے، عالمی ادارہ صحت

سگریٹ کی لت دوبارہ لگنے کا امکان پچانوے فیصد

ڈاکٹر ریوُٹر کے مطابق، ''زیادہ تر سگریٹ نوشی کی عادت 12 سے 16 سال کی عمر کے درمیان شروع ہوتی ہے، جب دماغ ابھی پختہ ہو رہا ہوتا ہے۔ نکوٹین ایک انتہائی فعال نیورو ٹرانسمیٹر ہے، جو انسانی دماغ میں اعصابی رابطوں کی نشو و نما پر بہت زیادہ اثر ڈالتی ہے۔‘‘

انہوں نے اس بارے میں وضاحت کی کہ چھوٹی عمر میں سگریٹ نوشی کا  نتیجہ زندگی بھر کی لت ہے، جس پر پوری قوت ارادی سے مشکل سے قابو پایا جا سکتا ہے۔

کیا ای سگریٹ کم نقصان دہ ہے ؟

ریوُٹر نے مزید کہا،" آپ کی طرح، بغیر کسی کی مدد کے، تمباکو نوشی چھوڑنے والے سو میں  95 افراد پہلے ہی سال میں دوبارہ سگریٹ پینے لگ جاتے ہیں۔‘‘

وبا کے دوران سگریٹ اور شراب نوشی میں اضافہ

تمباکو نوشی کا وہم

دوبارہ لت لگنے کی ایک وجہ 'سگریٹ نوشی کا وہم‘ یا نکوٹین جیسے مادے کی ایک طرح سے 'نفسیاتی چال‘ بھی ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر ریوُٹر نے زور دے کر کہا کہ سگریٹ کی لت میں نفسیاتی انحصار کا پہلو بہت مضبوط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تمباکو نوشی کے وہم میں مبتلا افراد کی طرح میں نے بھی برسوں تک اپنے آپ کو اس بات کا قائل کیا کہ تمباکو نوشی مجھے پرسکون بنا دے گی، تناؤ دور کر دے گی اور میرے اور نکوٹین کے درمیان فوراﹰ ہی ایک وقفہ بھی آ جائے گا۔

ڈاکٹر ریوُٹر کے بقول، ''حقیقت میں ہرسگریٹ دل کی دھڑکن کو بڑھاتا ہے اور آپ کو زیادہ بے چین کرتا ہے۔‘‘ اس لیے جو کوئی بھی تمباکو نوشی ترک کرنا چاہتا ہے، اسے ایک مشکل ہدف کا سامنا ہوتا ہے۔

معالجین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی ترک کرنے کا عہد کرنے والوں کی اکثریت اس خوف کا شکار ہوتی ہے کہ وہ پہلے بھی کئی بار کوشش کر چکے ہیں لیکن انہوں نے ہر بار ہی دوبارہ سگریٹ پینا شروع کر دیا۔ تاہم طبی ماہرین کے مطابق سگریٹ چھوڑنے کی ان ناکام کوششوں کو بھی حتمی کامیابی کے لیے ایک راستے کے طور پر استعمال کیا جانا چاہیے۔ ان کے بقول یہ عمل بھی سائیکل چلانا سیکھنے جیسا ہے۔ یعنی اس میں گرنا اہم نہیں۔ بلکہ یہ بات اہم ہے کہ آپ گرنے کے بعد اٹھیں، دوبارہ گدی پر بیٹھیں اور پیڈل مارتے جائیں۔

ش ر ⁄  م م (ژُولیا فَیرگِن)

سگریٹ کے ٹکڑوں کا ماحول دوست استعمال