نائیجر کی نئی فوجی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے، یورپی یونین
29 جولائی 2023برسلز سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یونین کے خارجہ امور کے نگران اعلیٰ ترین سفارتی اہلکار یوزیپ بوریل نے آج ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین نائیجر میں بغاوت کے بعد اقتدار پر قبضہ کرنے والی نئی عسکری انتظامیہ کو نہ تو تسلیم کرتی ہے اور نہ ہی ایسا کرے گی۔
ستائیس رکنی یورپی یونین کے فیصلے کے مطابق برسلز نے نہ صرف نائیجر کے لیے اپنی ہر طرح کی مالی امداد روک دی ہے بلکہ عسکریت پسند جہادیوں کے خلاف نائیجر کی حکومت کے ساتھ اپنی طرف سے ہر طرح کا سکیورٹی تعاون بھی معطل کر دیا ہے۔
محمد بازوم سرکاری رہائش گاہ پر نظر بند
تین روز قبل بدھ کے دن نائیجر کی فوج نے ملک کے جمہوری طور پر منتخب صدر محمد بازوم کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ نیامے میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر نظر بند ہیں۔
نائیجر افریقہ میں ساحل کے خطے کی وہ ریاست ہے، جسے ماضی میں بھی کئی مرتبہ فوجی بغاوتوں کا سامنا رہا ہے اور اب ایک بار پھر اسے ایسی ہی ایک نئی صورت حال درپیش ہے۔
اسی دوران اس فوجی بغاوت کی قیادت کرنے والے جنرل عبدالرحمان تیانی نے کل جمعہ اٹھائیس جولائی کے روز سرکاری ٹیلی وژن سے نشر ہونے والے اپنے ایک خطاب میں یہ اعلان کر دیا تھا کہ اب ملک کے نئے صدر وہ خود ہیں۔ جنرل تیانی 2011ء سے نائیجر میں صدارتی محافظ دستوں کی قیادت کر رہے تھے۔
’بازوم اب بھی ملک کے قانونی صدر‘
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ بوریل کے جاری کردہ بیان میں ہفتے کے روز یہ بھی کہا گیا کہ اس وقت اپنی سرکاری رہائش گاہ ہر نظر بند محمد بازوم اب بھی نائیجر کے قانونی صدر ہیں۔
برکینا فاسو میں ایک سال میں دوسری فوجی بغاوت پر عالمی تشویش
ساتھ ہی بوریل کے بیان میں یہ بھی کہا گیا، ''یورپی یونین مطالبہ کرتی ہے کہ صدر بازوم کو نہ صرف فوری طور پر رہا کیا جائے بلکہ فوجی بغاوت کے ذمے دار عناصر کو یہ بات بھی یقینی بنانا چاہیے کہ صدر بازوم اور ان کے اہل خانہ کو جان کو کوئی خطرہ نہ ہو۔‘‘
تجزیہ: کیا افریقہ میں جمہوریت کی ضرورت ہے؟
یوزیپ بوریل کے الفاظ میں، ''یورپی یونین نائیجر سے متعلق مغربی افریقی ممالک کے بلاک کے آئندہ فیصلوں کی حمایت کرنے پر تیار ہے، جس میں ممکنہ پابندیاں بھی شامل ہیں۔‘‘
مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری ایکوواس کل اتوار کے روز اپنے ایک سربراہی اجلاس میں نائیجر میں فوجی بغاوت کے بعد کی صوت حال پر غور کرے گی۔ یہ بات نائیجیریا کے صدر بولا تینوبو نے ہفتے کے روز بتائی۔
امریکی وزیر خارجہ بلنکن کا مطالبہ
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مطالبہ کیا ہے کہ نائیجر میں فوجی بغاوت کے دوران معزول کر دیے گئے صدر محمد بازوم کو فوراﹰ رہا کیا جائے۔ بلنکن نے ہفتے کے روز مزید کہا کہ نائیجر میں فوری طور پر جمہوریت بحال ہونا چاہیے۔
سوڈان میں فوجی بغاوت، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی تشویش
اپنے دورہ آسٹریلیا کے دوران بلنکن نے شہر برسبین میں کوئی تفصیلات بتائے بغیر صحافیوں کو بس اتنا ہی بتایا کہ انہوں نے نائیجر کے معزول صدر محمد بازوم سے فون پر گفتگو بھی کی ہے۔
اسی دوران امریکہ نے بھی دھمکی دی ہے کہ نائیجر میں جمہوری طور پر منتخب صدر محمد بازوم کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد یورپی یونین کی طرح امریکہ بھی نائیجر کے لیے ہر طرح کی مالی امداد بند کر سکتا ہے۔
م م / ش ر (اے ایف پی، روئٹرز)