نازی دور کے جرائم کو فراموش نہیں کیا جانا چاہیے، میرکل
27 جنوری 2013انگیلا میرکل کی جانب سے یہ بیان ہولوکاسٹ کے یادگاری دن کے موقع پر سامنے آیا ہے۔ میرکل نے کہا کہ جرمنی پر ان جرائم کی ’دائمی ذمہ داری‘ عائد ہوتی ہے، جس سے آئندہ آنے والی نسلوں کو آگاہ کرنا نہایت ضروری ہے۔ واضح رہے کہ اڈولف ہٹلر کے اقتدار میں آنے کو رواں ہفتے 80 برس مکمل ہو رہے ہیں۔ 30 جنوری سن 1933 کو اس وقت کے جرمن صدر پاؤل فان ہنڈنبرگ نے اڈولف ہٹلر کو جرمن چانسلر مقرر کیا تھا۔
ہفتے کے روز اپنے پوڈکاسٹ خطاب میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا، ’ہمیں یہ بات یقین سے واضح کرنی ہے اور حوصلے سے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہو کر کہنا ہے کہ ہم ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرتے ہیں۔ ہر فرد نسل پرستی اور یہودی مخالفت جذبات کے خلاف کھڑا ہو کر یہ کہہ سکتا ہے کہ اس (جذبے) کی جرمن معاشرے میں کوئی جگہ نہیں۔‘
آج اتوار کے روز پولینڈ میں واقع نازی اذیتی کیمپ آؤشوِٹز کی روس کی ریڈ آرمی کے ہاتھوں آزادی کی سالگرہ بھی منائی جا رہی ہے۔ روس نے 1945 میں نازی فوج کو شکست دے کر اس کیمپ پر قبضہ کر لیا تھا۔
جرمن چانسلر نے کہا، ’اس وقت کچھ ایسے اچھے لوگ بھی تھے، جنہوں نے اس قتل عام میں حصہ نہیں لیا مگر بدقسمتی سے بہت سے افراد ایسے بھی تھے، جنہوں نے اندھے بن کر ایسے اقدامات کی اجازت دی۔‘
انہوں نے کہا کہ اس سے یہ بات اور بھی واضح ہو جاتی ہے کہ جرمنی کو اپنی تاریخ کے اس ’سیاہ باب‘ کو ہرگز فراموش نہیں کرنا چاہیے تاکہ ایسا دوبارہ کبھی نہ ہو سکے۔
انہوں نے اپنی ویب سائٹ پر اس پوڈکاسٹ پیغام میں کہا کہ جرمنی پر فطری طور پر نازیوں کے جرائم، دوسری عالمی جنگ کا نشانہ بننے والوں اور سب سے بڑھ کو ہولوکوسٹ کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نسل در نسل یہ بات واضح طور پر بار بار کہنی ہو گی۔ انگیلا میرکل نے اپنے اس پیغام میں یہ بھی کہا، ’میں یہ بات واضح کرنا چاہتی ہوں کہ دنیا میں جہاں بھی ناانصافی ہو گی وہاں مداخلت کی جائے گی۔‘
at/ngs (dpa)