نسل پرستی کے خلاف عالمی کانفرنس، قرارداد منظور
21 اپریل 2009کینیا کے اٹارنی جنرل اور اجلاس کے صدر ایموس واکو نے نسل پرستی کے خلاف قرارداد کی منظوری کو ایک تاریخی اقدام قرار دیا اور کہا کہ اگر بین الاقوامی برادری مثبت طریقے سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرے تو بہت سے متنازعہ مسائل پر اتفاق رائے ہوسکتا ہے۔
اجلاس میں شریک مندوبین نے منگل کے روز بھی ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کی اسرائیل مخالف تقریر پر تنقید کی اور کہا کہ یہ احمدی نژاد کی تقریر ہی تھی جس نے کانفرنس کے شرکاء کے عزم کو اس حد تک بلند کیا کہ پروگرام کے مطابق جمعہ کے روز منظور کی جانے والی دستاویز منگل کے روز ہی منظور کرلی گئی۔
اس کانفرنس میں ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے گزشتہ روز اپنے خطاب میں اسرائیلی حکومت کو نسل پرستانہ سوچ کی حامل قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی علاقے پر اسرائیلی قبضہ ناجائز اور نسل پرستانہ ہے۔ احمدی نژاد کے اس بیان کو اقوام ِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے علاوہ مغربی ممالک کی طرف سے بھی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اجلاس میں موجود متعدد مغربی ملکوں کے مندوبین واک آؤٹ کرگئے تھے۔
یورپی یونین کے موجودہ صدر ملک چیک جمہوریہ نے بھی اجلاس سے واک آؤٹ کیا تھا تاہم دیگر ممالک کی طرح اس کے مندوب نے اجلاس میں دوبارہ شرکت نہیں کی اور ایرانی صدر کے بیان کو توہین آمیز قراردیا۔
جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک اور امریکہ نے صدر احمدی نژاد کی اس کانفرنس میں شمولیت پر اس اجتماع کا بائیکاٹ کررکھا ہے۔ برطانیہ، فرانس اور بیلجیئم البتہ اس اجلاس میں شریک ہیں۔
اس سے قبل اقوامِ متحدہ کی ایک ترجمان نے کہا تھا کہ ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے نسل پرستی کے خلاف عالمی ادارے کی کانفرنس میں اپنی تقریر کے ہولوکاسٹ کی نفی سے متعلق حصے حذف کردیےتھے۔ اس ترجمان کے مطابق صدر احمدی نژاد کی انگریزی میں تقریر میں یہ الفاظ موجود تھے کہ مغرب نے ہولوکاسٹ کے مبہم واقعات کو استعمال کرکے عرب سرزمین پراسرائیلی ریاست قائم کی، تاہم گزشتہ روز کانفرنس میں کی جانے والی فارسی میں اپنی تقریر میں انہوں نے یہ جملہ نکال دیا۔
ایرانی صدر کے جنیوا کانفرنس سے خطاب کے بعد مغربی ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات ابتر ہوگئے ہیں اور کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ایرانی پارلیمان کے اسپیکر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ صدر احمدی نژاد کی تقریر کو بہانہ بنا کر اسرائیل اگر ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کا سوچتا ہے تو ایران اس کا سخت جواب دے گا۔
گذشتہ روز یروشلم میں ’ہولو کاسٹ میموریل ڈے‘ کے موقع پر اسرئیلی وزیرِ اعظم بین یامین نیتن یاہو نے بھی ایرانی صدر کی تقریر پر کڑی تنقید کی۔ اسرائیل نسل پرستی کے خلاف اس عالمی کانفرنس میں ایرانی صدر کے مدعو کئے جانے پر سوئٹزرلینڈ سے اپنے سفیر کو بھی احتجاجا واپس بلا چکا ہے۔
رپورٹ : شامل شمس
ادارت : مقبول ملک