نقبہ: فلسطینیوں کا یوم احتجاج
15 مئی 2013فلسطینی ہر سال پندرہ مئی کو گھر بدری کے خلاف نقبہ یا تباہی کہلانے والا سالانہ یوم احتجاج مناتے ہیں۔ سن 1948 کی لڑائی کے دوران لاکھوں فلسطینیوں کو دوسری جگہوں پر ہجرت کرنا پڑی تھی۔
بدھ کے روز فلسطینیوں نے 65 واں یوم نقبہ منایا۔ دوپہر کے بارہ بجے 65 سيکنڈز تک سائرن بجايا گيا۔ ہزاروں فلسطینیوں نے رملہ میں مرحوم فلسطینی رہنما یاسر عرفات کی قبر سے لے کر شہر کے مرکز تک مارچ کیا۔ کئی افراد سوگ کی علامت کے طور پر سیاہ کپڑوں میں ملبوس تھے اور انہوں نے فلسطینی جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔
مظاہرین نے نعرے لگائے کہ فلسطینیوں کی واپسی کا حق ہمیشہ برقرار رہے گا۔ اسکولوں کو بھی بدھ کے روز جلد بند کر دیا گیا اور فلسطینیوں نے اپنے بچوں کو بھی مظاہروں میں شریک کیا۔
رملہ میں 38 سالہ Manwal Awad اپنے گیارہ سالہ جڑواں بچوں کے ہمراہ مظاہرے میں شریک ہوئی۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ ہر سال نقبہ کے مظاہرے میں اپنے بچوں کو ساتھ لاتی ہے تاکہ وہ فلسطینیوں کی جدوجہد سے پوری طرح آگاہ رہیں۔
مغربی کنارے اور غزہ سمیت دیگر شہروں میں بھی دن کی مناسبت سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ غزہ میں ایک ہزار مظاہرین نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز تک مارچ کیا۔ اس موقع پر مظاہرین، جن میں حماس، اسلامی جہاد اور دیگر فلسطینی دھڑوں کے ارکان شامل تھے، نے نعروں کے ذریعے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنی سرزمین پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق، چند فلسطینی مظاہرین نے مغربی کنارے کے پار سے ان کے سپاہیوں پر پتھر پھینکے، جس کے جواب ميں اسرائيلی فوج کو آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔
ٹیلی وژن پر خطاب کرتے ہوئے فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی موقف کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی ہے جبکہ اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف پالیسیوں کو تنقید کا سامنا رہا۔
فلسطینیوں کے اعداد و شمار جاری کرنے والے دفاتر نے بدھ کے روز فلسطینی آبادی کے حوالے سے جو اعداد و شمار جاری کیے ہیں، ان کے تحت فلسطینیوں کی آبادی تقریباﹰ 11.5 ملین ہو گئی ہے۔ ان میں سے 4.4 ملین مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ میں رہ رہے ہیں، 1.4ملین اسرائیل جبکہ باقی بیرون ملک آباد ہیں۔
zh/as (AP)