نواز شریف کی بیرون ملک روانگی پر ڈیڈلاک
13 نومبر 2019وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر اب حکومت کو فیصلہ کرنا ہے۔
سابق وزیراعظم کے وکلا کا کہنا ہے کہ نواز شریف عدالت میں پہلے ہی مچلکے جمع کرا چکے ہیں، جس کے بعد حکومت کو کسی قسم کے بانڈ مانگنے کا اختیار نہیں۔
مسلم لیگ نواز کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ، "حکومت اس مسئلے پر انتقامی سیاست کر کے میاں صاحب کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے۔"
وزیراعظم عمران خان کی حکومت کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے ہٹانے کا فیصلہ ان کی بگڑتی ہوئی صحت کے مد نظر اور"انسانی ہمدردی" کی بنیاد پر کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ ان کے سیاسی مخالفین جتنی چاہے بلیک میلنگ کر لیں، جب تک وہ زندہ ہیں، این آر او نہیں دیں گے۔
پاکستان میں اکثر تجزیہ کاروں کا خیال رہا ہے کہ اگر کسی سیاسی رہنما کو کوئی این آر او دیا بھی گیا تو اس میں عمران خان کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔