1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نواز شریف کی بیرون ملک روانگی پر ڈیڈلاک

13 نومبر 2019

وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ حکومت نے سابق وزیراعظم کو ایک بار چار ہفتوں کے لیے باہر جانے کی اجازت دی ہے، جس کے لیے انہیں سات ارب روپے کا ضمانتی بانڈ دینا ہوگا۔

https://p.dw.com/p/3Sur9
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. M. Chaudary

وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر اب حکومت کو فیصلہ کرنا ہے۔

سابق وزیراعظم کے وکلا کا کہنا ہے کہ نواز شریف عدالت میں پہلے ہی مچلکے جمع کرا چکے ہیں، جس کے بعد حکومت کو کسی قسم کے بانڈ مانگنے کا اختیار نہیں۔

مسلم لیگ نواز کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ، "حکومت اس مسئلے پر انتقامی سیاست کر کے میاں صاحب کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے۔"  

China Peking Imran Khan trifft Xi Jinping
تصویر: Reuters/P. Song

 

وزیراعظم عمران خان کی حکومت کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے ہٹانے کا فیصلہ ان کی بگڑتی ہوئی صحت کے مد نظر اور"انسانی ہمدردی" کی بنیاد پر کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ ان کے سیاسی مخالفین جتنی چاہے بلیک میلنگ کر لیں، جب تک وہ زندہ ہیں، این آر او نہیں دیں گے۔

پاکستان میں اکثر تجزیہ کاروں کا خیال رہا ہے کہ اگر کسی سیاسی رہنما کو کوئی این آر او دیا بھی گیا تو اس میں عمران خان کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔