نواز شریف کی ملک اور سیاست میں واپسی کی راہ ہموار
27 جون 2023پاکستان مسلم لیگ نواز کے سربراہ محمد نواز شریف تین بار پاکستان کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ انہیں 2017ء میں بدعنوانی کے الزامات کے تحت وزارت عظمیٰ سے الگ کر دیا گیا تھا۔ پاکستانی سپریم کورٹ نے سات برس جیل کی سزا کے علاوہ انہیں سیاست سے تا عمر نا اہل قرار دے دیا تھا۔ تاہم 2019ء میں طبی بنیادوں پر ضمانت ہو جانے کے بعد انہیں بیرون ملک علاج کرانے کی اجازت مل گئی تھی، مگر نواز شریف اس کے بعد سے اب تک وطن واپس نہیں لوٹے اور لندن ہی میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں۔ وہ اپنی جماعت پاکستان مسلم لیگ کے معاملات بھی پس پردہ چلا رہے ہیں۔ نواز شریف کے بھائی محمد شہباز شریف اس وقت ملک کے وزیر اعظم ہیں۔ پاکستان میں رواں برس، زیادہ سے زیادہ اکتوبر تک عام انتخابات منعقد ہونا ہیں۔
آج منگل 27 جون کو پاکستانی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ پاکستانی صدر نے اس ترمیمی بل پر دستخط کر دیے ہیں جس کے مطابق ملکی عدالتیں ارکان پارلیمان کو زیادہ سے زیادہ پانچ برس تک کے لیے نا اہل قرار دے سکتی ہیں۔
ترجمان کے مطابق سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے جو عبوری طور پر ملکی صدر کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، پیر 26 جون کو اس قانون پر دستخط کر دیے۔ پاکستانی صدر ڈاکٹر عارف علوی اس وقت حج کی ادائیگی کے لیے ملک سے باہر ہیں۔
پاکستان کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کار حسن عسکری کے مطابق، ’’حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن اور ان کے اتحادی نواز شریف کو واپس لانا چاہتے ہیں۔۔۔ اور یہ قانون اسی مقصد کو پورا کرنے کے لیے منظور کیا گیا ہے۔‘‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے حسن عسکری کا مزید کہنا تھا، ’’آئندہ انتخابات میں نواز شریف پاکستان مسلم لیگ نون کی انتخابی مہم کی سربراہی کریں گے۔ ان کی واپسی سیاسی طور پر اس جماعت کے لیے مددگار ثابت ہو گی مگر یہ بات ابھی واضح نہیں کہ آیا وہ خود بھی بطور امیدوار میدان میں اتریں گے۔‘‘
محمد نواز شریف کو تاہم ابھی تک ان مقدمات کا سامنا ہے، جن کے تحت انہیں جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لیکن پاکستان میں یہ عام بات ہے کہ جیسے ہی کسی سیاسی جماعت کی حکومت اقتدار میں آتی ہے، تو اس کے ارکان کے خلاف قانونی مقدمات کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
ا ب ا/م م (اے ایف پی)