نیتن یاہو کا UNRWA بند کرنے کا مطالبہ
1 فروری 2024یروشلم میں اقوام متحدہ کے سفیروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ''میرے خیال میں اب وقت آ گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری اور خود اقوام متحدہ یہ سمجھیں کہ UNRWA کا مشن ختم ہونا چاہیے۔ اقوام متحدہ میں دیگر ایجنسیاں بھی ہیں۔ دنیا میں اور بھی ایجنسیاں ہیں۔ انہیں اس ایجنسی کی جگہ لینا ہو گی۔‘‘
امریکہ، برطانیہ اور جرمنی سمیت اہم ممالک نے فلسطینی مہاجرین کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی ایجسنی UNRWA کی فنڈنگ روک رکھی ہے۔
ان ممالک نے یہ فیصلہ اسرائیل کے اس الزام کی روشنی میں کیا ہے کہ UNRWA کے بارہ اہلکار گزشتہ برس سات اکتوبر کو عسکریت پسند تنطیم حماس کی جانب سے اسرائیلی سرزمین پر کیے گئے ایک بڑے دہشت گردانہ حملے میں ملوث تھے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے کچھ ملازمین کے کنٹریکٹ ختم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا جائزہ لیا جائے گا۔
دوسری جانب اس ایجنسی نے آج جمعرات کے روز کہا کہ بین الاقوامی فنڈنگ میں کٹوتی کے سبب 'فروری کے آخر تک‘ وہ پورے خطے میں اپنی سرگرمیاں بند کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے۔
ایجنسی کے سربراہ فیلیپ لازارینی کا کہنا تھا، ''اگر فنڈنگ معطل رہی تو ہم فروری کے آخر تک نہ صرف غزہ بلکہ پورے خطے میں اپنی سرگرمیاں بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔‘‘
جنگ بندی کی کوششیں جاری
قطری اور مصری ثالثوں نے رواں ہفتے حماس کو غزہ میں لڑائی کے توسیعی خاتمے کے لیے پہلی ٹھوس تجویز پیش کی تھی جس پر گزشتہ ہفتے پیرس میں ہونے والے مذاکرات میں اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ اتفاق کیا گیا تھا۔ حماس کے مطابق ان تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ عسکریت پسند تنظیم حماس جنگ بندی پر رضامند نہیں ہو گی۔
اردن حملے کا جواب یکبارگی نہیں ہو گا، امریکہ
امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اردن میں امریکی فوجیوں پر حملے کے ردعمل پر غور کر رہے ہیں، تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا، ''جو پہلی چیز آپ دیکھ رہے ہیں وہ آخری چیز نہیں ہو گی- ردعمل ایک بار نہیں ہو گا۔‘‘
منگل کے روز جو بائیڈن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ اس واقعے کا ذمہ دار ایران کو اس لحاظ سے ٹھہراتے ہیں کہ وہ ان لوگوں کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے جنہوں نے ایسا کیا۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں وسیع تر جنگ نہیں چاہتا اور نہ ہی ایران کے ساتھ محاذ آرائی چاہتا ہے۔
ایران نے اس ڈرون حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور اس کی وزارت خارجہ نے امریکی دعوؤں کو 'بے بنیاد الزامات‘ قرار دیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ ایران کسی بھی دھمکی کا 'فوری جواب‘ دے گا۔
ش ح/م م،ک م (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)