1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیو ہمپشیر اور پنسلوینیاء میں اوباما کی کامیابی کے آثار

4 نومبر 2008

نیو ہمپشیر میں اوباما کی کامیابی کے بعد امریکہ کی سیاسی اعتبار سے ایک اہم ریاست پنسلوینیاء میں بھی اوباما کی کامیابی کے آثار روشن نظرآ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/FnVh
سینیٹر باراک اوباما شکاگو میں اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئےتصویر: AP

تاہم امریکہ کے صدارتی انتخابات کے نتائج کے بارے میں آخری لمحے تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ گرچہ امریکی صدارتی انتخابات میں عوام ووٹ دیتے ہیں لیکن صدر کو منتخب پانچ سو اڑتیس ووٹ کرتے ہیں جسے الیکٹورل کالج کہا جاتا ہے۔ امریکہ کے صدارتی انتخابات کی تاریخ میں اکثر ایسا دیکھنے میں آیا ہے کہ عوامی ووٹوں کی زیادہ تعداد حاصل کرنے والا اُمیدوار الیکٹورل کالج میں ہار جاتا ہے۔ امریکہ کی ہر ریاست کو کچھ خصوصی ووٹ تفویض کیے گئے ہیں۔ جسے ووٹوں کی تعداد مخصوص ہوتی ہے۔ مثلا نیو ہمپشیر میں اوباما کی کامیابی سے انہیں اس کے چار ووٹ ملے ہیں۔ تاہم اگر اوباما کوپنسلوینیاء میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو انہیں الیکٹورل کالج کے اکیس ووٹ ملیں گے۔ اس اعتبار سے اس وقت یہ کہنا مشکل ہے کہ مککین یا اوباما کو فتح حاصل ہوگی تاہم ماہرین و مبصرین کا کہنا ہے کہ پنسلوینیاء کے الکٹورل ووٹس پر فیصلے کا خاصہ دار ومدار ہوگا۔

عموما یہ کہا جاتا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کا انحصار عیسائیت کے غلبے والی امریکی ریاستوں پر ہوتا ہے۔ اس بار امریکی تاریخ میں پہلی بار کسی سیاہ فام صدارتی امیدوار کے الیکشن لڑنے کے سبب قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ غالبا اس بار ایک نئی تاریخ رقم کی جا سکتی ہے۔