1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیویارک: کھٹمل مارنا شہری انتظامیہ کا کام نہیں

5 اگست 2010

خون چوسنے والا یہ ننھا سا طفیلی کیڑا یوں تو ایسے علاقوں اور جگہوں پر عام پایا جاتا ہے جہاں صفائی ستھرائی سے اجتناب کیا جاتا ہو یا جہاں آب وہوا میں نمی زیادہ پائی جاتی ہو۔

https://p.dw.com/p/OcX8
تصویر: AP

مگر اب لگتا ہے کہ ان ’بیڈ بگز‘ نے نیویارک کے مرکزی کاروباری علاقے مین ہیٹن پر قبضے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

بستروں یا کپڑوں میں چھپے bedbugs یا کھٹمل عام طور پر رات کے وقت کارروائی کے لئے نکلتے ہیں اور کسی بھی انسانی جسم کی حرارت یا سانس کے ذریعے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کا پیچھا کرتے ہوئے اپنے شکار تک پہنچتے ہیں۔ ان کی غذا انسانی خون ہے، جس کے لئے وہ اپنا ایک مخصوص عضو انسانی جلد میں داخل کر کے خون چوستے ہیں۔ جلد کے اس مخصوص حصے پر، جہاں کسی کھٹمل نے کاٹا ہو یا خون چوسا ہو، نہ صرف شدید جلن محسوس ہوتی ہے بلکہ چند روز کے لئے وہاں ایک چھوٹا سا نشان بھی رہ جاتا ہے۔

نیویارک کے بیڈ بگز اب بستروں سے نکل کر شہر کی دکانوں پر حملہ کر چکے ہیں۔ ان کھٹملوں کی موجودگی کے باعث تین اہم سٹور کئی دنوں کے لئے بند کرنے پڑ گئے۔ ان بیڈبگز کا پہلا شکار مین ہیٹن کے قریبی علاقے ’سوہو‘ میں موجود ملبوسات کا معروف سٹور ہولسٹر (Holister) بنا۔ اس سٹور کی بندش کے تھوڑے ہی دنوں بعد ایک اور معروف چین Abercrombie & Fitch کی ایک شاخ بھی انہی پیراسائٹس کے حملے کے سبب بند کرنی پڑ گئی جبکہ بند کیا جانے والا تیسرا سٹور خواتین کے زیر جامہ ملبوسات کا ایک بڑا مشہور سٹور تھا۔

USA New York Bürgermeister Bloomberg verlässt republikanische Partei
نیویارک کے میئر مائیکل بلومبرگ بیڈبگز کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے ایک مشاورتی گروپ بھی تشکیل دے چکے ہیں۔تصویر: AP

نیویارک کے ایک جریدے کے مطابق ’ایبرکرومبی اینڈ فچ‘ کے صدر مائیکل ایس جیفریز نے نیویارک کے میئر مائیکل بلومبرگ سے اس سلسلے میں مدد کی اپیل کی مگر شہری انتظامیہ کی طرف سے انہیں جواب یہ ملا کہ اپنی دکانوں میں کھٹملوں کا خاتمہ خود اس ادارے کی ذمہ داری ہے۔

تاہم نیویارک شہر کی انتظامیہ اس مسئلے سے صرف نظر کر کے ہرگز نہیں بیٹھی۔ گزشتہ برس مارچ میں میئر بلومبرگ نے اس حوالے سےایک مشاورتی گروپ بھی تشکیل دیا تھا تاکہ بیڈبگز کے خاتمے کے لئے مناسب اقدامات کئے جا سکیں۔

کھٹمل جس کا سائز عام طور پر چاول کے ایک دانے کے برابر ہوتا ہے، کافی سخت جان طفیلی جاندار ہے۔ اس کی اوسط عمر 10 ماہ کے قریب ہوتی ہے۔ کھٹمل ویسے تو جانداروں کے خون سے اپنی بھوک مٹاتا ہے تاہم اس کے سخت جان ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کیڑا کسی کا خون چوسے بغیر بھی ہفتوں زندہ رہ سکتا ہے۔ دوسری طرف اس کی مادہ افزائش نسل کے حوالے سے کافی فعال واقع ہوئی ہے اور اپنی زندگی میں ساڑھے تین سو تک انڈے دیتی ہے۔ اسی لئے یہ پیراسائٹ جہاں کہیں بھی ہو، اس کی آبادی میں اضافہ بڑی تیز رفتاری سے ہوتا ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں