1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیویارک کی عمارت میں آتشزدگی، 19 افراد ہلاک

10 جنوری 2022

نیویارک شہر کے برونکس علاقے میں ایک کثیر منزلہ عمارت میں آتشزدگی میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہوگئے، ان میں نو بچے شامل ہیں۔ دیگر درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/45KZA
New York City | Feuer im Apartmenthaus in der Bronx
تصویر: Scott Heins/GETTY IMAGES/AFP

نیویارک شہر کے میئر ایرک ایڈمس نے بتایا کہ آتشزدگی کا یہ واقعہ شہر کے برونکس علاقے میں واقع ٹوئن پارک اپارٹمنٹ میں اتوار کو صبح تقریباً گیارہ بجے پیش آیا۔ اس سانحے میں 19افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جس 19منزلہ عمارت میں آگ لگی اس میں گیمبیا نژاد افراد بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔

محکمہ فائربریگیڈ کے حکام کے مطابق آگ ایک الیکٹرک ہیٹر سے شروع ہوئی اور حالیہ تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا آتشزنی کا بدترین واقعہ ہے۔

New York City | Feuer in Apartmenthaus in der Bronx
تصویر: LLOYD MITCHELL/REUTERS

اب تک کیا معلوم ہوسکا ہے

نیویارک کے میئر ایرک ایڈمس نے کم از کم 19افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

حکا م کے مطابق آگ ایک اپارٹمنٹ میں الیکٹرک ہیٹر سے شروع ہوئی اور جلد ہی عمارت کی دوسری اور تیسری منزل تک پھیل گئی۔ محکمہ فائر  کے کمشنر ڈینیئل نیگرو نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ حالانکہ آگ بڑی حد تک صرف راہداری تک محدود تھی تاہم اس کا دھواں عمارت کی تمام منزلوں تک پھیل گیا کیونکہ بیشتر کمروں کے دروازے کھلے ہوئے تھے۔

ایرک ایڈمس نے نیوز چینل سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا،" یہ ہماری تاریخ میں آتشزدگی کے بدترین واقعات میں سے ایک ہے۔ یہ نیویارک شہر کے لیے انتہائی بھیانک اور انتہائی تکلیف دہ وقت ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد انتہائی بھیانک ہے۔"

ایک دیگر سرکاری عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس (اے پی) کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں نو بچے شامل ہیں۔

ایڈمس کے سینیئر ایڈوائزر اسٹیفن رنگیل نے نو بچوں کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی عمر 16برس یا اس سے کم تھی۔

حکام نے بتایا کہ آتشزدگی کے اس واقعے میں تقریباً 60 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں 32 کی حالت تشویش ناک ہے۔

عمارت کی ہر منزل پر متاثرین پڑے تھے

محکمہ فائر کے کمشنر نیگرونے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے تقریباً 200 فائر ٹینڈر لگائے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ عمارت کی ہر منزل پر متاثرین پڑے ہوئے پائے گئے۔

نیگرو نے بتایا،" متاثرین ہر منزل کی سیڑھیوں پر پائے گئے، انہیں دل کا دورہ پڑا تھا یا پھر دم گھٹ گیا تھا۔ "  انہو ں نے مزید بتایا کہ بیشتر افراد دھوئیں کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں، کیونکہ ہر طرف دھواں ہی دھواں پھیلا ہوا تھا۔

جس عمارت میں آتش زدگی کا واقعہ پیش آیا اس میں نسبتاً سستے قیمت پر مکانات دستیاب ہیں۔

ج ا/ص ز (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں