’وائرس کا خوف نہیں، اللہ کے ہاتھ میں ہیں،‘ عمرہ کرتی خاتون
29 فروری 2020الجزائر سے تعلق رکھنے والی خاتون نادیہ بیثم نے عمرے کی ادائیگی جاری رکھتے ہوئے واضح کیا کہ انہیں کورونا وائرس کے مختلف ممالک میں پھیلاؤ کا کوئی خوف نہیں ہے کیونکہ وہ 'اپنے خدا کے گھر میں ہیں اور اُس کے ہاتھوں میں انتہائی محفوظ ہیں‘۔ اُن کے ہمراہ اُن کی بہن فاطمہ بھی عمرے کی ادائیگی کے لیے مکہ میں موجود ہیں۔
نادیہ بیثم کا مزید کہنا تھا کہ اس مقام پر پہنچنے کا اصل مقصد عبادت ہے اور وہ تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بعد اپنے ملک سے روانہ ہوئی تھیں۔ مکہ میں موجود سبھی زائرین کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے نادیہ بیثم جیسے احساسات و خیالات رکھتے ہیں۔ وہ خوف سے بالائے طاق رہتے ہوئے عمرے کے مختلف مراحل ادا کرنے میں مصروف ہیں۔
نادیہ اُن خوش نصیبوں میں سے ہیں، جو سعودی عرب کی جانب سے عمرے پر پابندی سے قبل سعودی عرب پہنچی تھیں۔ اس پابندی کو مسلم حلقوں نے غیر معمولی قرار دیا ہے۔ اگلے دنوں میں مکہ میں عمرہ ادا کرنے والوں کی تعداد میں بتدریج کمی دیکھی جائے گی کیونکہ نئے زائرین کی آمد کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔
سعودی عرب نے خلیج کی عرب ریاستوں کے زائرین پر بھی عمرہ ادا کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ خلیجی تعاون کونسل کی رکن ریاستوں کے شہری صرف شناختی کارڈ پر سعودی عرب ميں داخل ہونے کے مجاز ہیں۔ ان شہریوں پر پابندی کی وجہ کویت، بحرین، اور متحدہ عرب امارات میں کووڈ انیس بیماری کی کئی مریضوں میں تشخیص ہے، جو ایران سے مختلف زیارتوں کا سفر مکمل کر کے واپس پہنچے ہیں۔
سعودی حکومت نے احتیاطی تدابير و حفظان صحت کے اصولوں کے تناظر میں مکہ کی جامع مسجد کے وسیع و عریض دالان کو دن میں چار مرتبہ دھونے کا فیصلہ کیا۔ اسی طرح دالان میں بچھے قالینوں کی صفائی و ستھرائی بھی صحت عامہ کے مسلمہ اصولوں کے تحت کی جاتی ہے۔ اے ایف پی کے نمائندے نے خود دیکھا ہے کہ مسجد کے دروازوں کو بھی جراثیم کش ادویات سے دن میں متعدد مرتبہ صاف کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
جامع مسجد کے انتظامی اہلکار جابر وادانی نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ صفائی کے لیے بہترین انتظام نافذ ہے اور جراثیم کش طریقے ہائے کار بھی اپنائے گئے ہیں۔ وادانی کے مطابق قالینوں کو رگڑ کر صاف کرنے کے بعد اُن پر خوشبو والا جراثیم کش اسپرے کیا جاتا ہے اور یہ اسپرے انسانی جلد کے ليے مضر نہيں ہیں۔
مکہ کے مقدس مقام کے ارد گرد کے دوا خانوں پر جراثیم کش اسپرے کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حفاظتی ماسک بھی ناپید ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ شہر کے تاجر حکومتی پابندی سے پریشان بھی ہیں کیونکہ کئی ہوٹلوں کو عمرے کے گروپوں نے اپنی ریزرویشن منسوخ کرنے کی اطلاعات دے دی ہیں۔ چھوٹے بڑے سبھی دکاندار اپنے کاروباری نقصان پر شدید پریشانی کا اظہار کرتے پھرتے ہیں۔
ع ح ⁄ ع س (اے ایف پی)