1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وانواتو، خود کو معاف کرنے والے ممبران پارلیمان گرفتار

عاطف بلوچ16 اکتوبر 2015

بحرالکاہل کی جزیرہ ریاست وانوتو کی پولیس نے ملکی اسپیکر سمیت بارہ قانون ساز گرفتار کر لیا ہے۔ اسپیکر نے صدر کی عدم موجودگی میں بطور قائم مقام صدر اپنے اور ان ممبران پارلیمان کے لیے معافی کا اعلان کر دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/1GpH3
Präsident von Vanuatu Baldwin Lonsdale
صدر بالڈوِن نے کہا کہ ان کی حکومت جلد ہی اس معاملے کو حل کر لے گیتصویر: Toshifumi Kitamura/AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے وانواتو کی پارلیمنٹ کے اسپیکر مارسیلنیو پیپٹے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ارکانِ پارلیمان کی معافی کا اعلان ملکی مفاد میں کیا گیا تھا۔

ملکی میڈیا کے مطابق ان تمام افراد پر بدعنوانی کے ایک اسکینڈل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ تاہم مارسیلنیو اور دیگر سیاستدان ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔

مارسیلنیو نے اتوار کے دن صدر بالڈوِن لونسڈالے کے ایک غیر ملکی دورے کے دوران بطور قائم مقام صدر اپنے لیے اور ان ممبران پارلیمان کی معافی کا فیصلہ کیا تھا۔

مارسیلنیو کے مطابق انہوں نے آئینی حدود میں رہتے ہوئے یہ فیصلہ کیا تھا اور انہیں اس پر کوئی شرمندگی نہیں ہے۔

تاہم ملکی صدر بالڈوِن جب غیر ملکی دورہ مکمل کر لے واپس وطن پہنچنے تو انہوں نے اسپیکر کے اس فیصلے کو واپس لے لیا۔

انہوں نے اپنے ایک نشریاتی خطاب میں کہا کہ ان کی حکومت جلد ہی اس معاملے کو حل کر لے گی۔ یہ امر اہم ہے کہ وانواتو سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے مشہور ہے۔

Bildergalerie Vanuatu Zerstörung nach Zyklon Pam
وانواتو ابھی تک حالیہ سمندری طوفان کی تباہ کاریوں کے اثرات سے نہیں نکل سکا ہےتصویر: Reuters/K. Paras

اے ایف پی نے ایک مقامی نیوز ایجنسی کے حوالے سے جمعے کے دن تصدیق کی ہے کہ اسپیکر مارسیلنیو اور بدعنوانی کے ایک اسکینڈؒل میں ملوث دیگر گیارہ قانون سازوں کو گرفتار کر کے دارالحکومت پورٹ ولا کی ایک جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا ہے کہ ان افراد پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے انصاف کے نظام میں خلل ڈالنے کی سازش کی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق یہ تمام سیاستدان بدعنوانی کے ایک اسکینڈل میں ملوث ہیں۔ ملکی وزیر اعظم ساٹو کلمان نے ابھی تک اس تازہ پیش رفت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ انہیں جون میں وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز کیا گیا تھا۔