وَن ڈے سیریز: بھارت نے آسٹریلیا کو ہرا دیا
21 اکتوبر 2010بدھ کو بھارتی شہر ویشاکھا پٹنم میں کھیلے گئےاس میچ میں بھارتی اوپنر ویرات کوہلی کی 118 اور ناقابل شکست سریش رائنا کے 71 رنز کی بدولت بھارت نے 290 رنز کا مطلوبہ ہدف اڑتالیس اعشاریہ پانچ اوورز میں ہی مکمل کر لیا۔ اکیس سالہ کوہلی نے ایک روزہ میچوں میں اپنی تیسری سنچری ایک چھکے اور گیارہ چوکوں کی مدد سے مکمل کی۔ ایک سو اکیس گیندیں کھیلنے کے بعد وہ آسٹریلوی فاسٹ بولرجان ہیسٹنگز کی ایک عمدہ بول پر جیمز ہاپس کو کیچ دے بیٹھے۔
خطرناک سٹروک پلیئر سریش رائنا نے صرف اکتالیس گیندوں پر نو چوکوں اور ایک چھکے کے ساتھ اکہتر رنز بنائےاور ناٹ آؤٹ رہے۔ بھارت کی طرف سے یووراج سنگھ نے بھی نصف سنچری مکمل کی۔
بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اگرچہ بھارتی بولرز نے ابتداء میں اچھی کاکردگی کا مظاہرہ کیا اور سولہ کے مجموعی سکور پر آسٹریلیا کے اوپنرز آؤٹ کر لئے تاہم بعد ازاں کپتان مائیکل کلارک اور مائیکل ہسی نے عمدہ پارٹنر شپ کی بدولت اچھا سکور کر لیا۔
اپنی انفرادی پرفارمنس پر شدید تنقید کی زد میں آئے ہوئے کلارک نے سنچری کے بعد اپنے ناقدین کو خاموش کرا دیا ہے۔ انہوں نے ایک سو گیارہ رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔ مائیکل ہسی نے 69 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی جبکہ کیمرون وائٹ نے اپنے روایتی انداز میں کھیلتے ہوئے آسٹریلیا کا مجموعی سکور 289 رنزتک پہنچا دیا۔ انہوں نے چوالیس گیندوں کا سامنا کیا اور چھ چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے 89 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
میچ کے بعد مائیکل کلارک نے بھارتی ٹیم کے مڈل آرڈر کی تعریف کی اور کہا کہ بالخصوص کوہلی نے بہت عمدہ اننگز کھیلی۔ کوہلی کو ان کی بہترین بیٹنگ کی وجہ سے کھیل کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔
تین ایک روزہ میچوں کی سیزیز میں اس وقت بھارت کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔ اس سیریز کا پہلا میچ کوچی میں کھیلا جانا تھا تاہم بارش کی وجہ سے وہ میچ منسوخ کرنا پڑ گیا تھا۔ سیریز کا آخری میچ چوبیس اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔ آسٹریلیا یہ میچ جیت کر ایک روزہ میچوں کی سیریز برابر کر سکتا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں بھارت نے آسٹریلیا کو وائٹ واش کر دیا تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گِل