ویراٹ کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ میں کپتانی کو بھی خیرباد کہہ دیا
15 جنوری 2022تینتیس سالہ ویراٹ کوہلی نے ٹیسٹ کرکٹ میں ملکی ٹیم کی قیادت چھوڑنے کا اعلان ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کیا۔ کوہلی اور ان کی ٹیم نے جنوبی افریقی ٹیم کے خلاف جمعہ چودہ جنوری کو سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں امپائر کے فیصلے کے خلاف نظرثانی یا ڈی آر ایس کے تحت فیصلہ تبدیل ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔ کھلاڑیوں کے احتجاج اور اعتراض نے میچ کے دوران ایک تنازعہ کھڑا کر دیا تھا، جسے حیران کن خیال کیا گیا۔ اس رویے کو بھارتی اور دوسرے ممالک کے کرکٹرز نے افسوس ناک اور مایوس کن قرار دیا تھا۔
پاکستان سے شکست پر ویراٹ کوہلی کی نو ماہ کی بچی کو ریپ کی دھمکی
جنوبی افریقہ کے دورے پر گئی بھارتی کرکٹ ٹیم تین میچوں پر مشتمل ٹیسٹ سیریز میں ایک میچ جیتنے میں کامیاب رہی لیکن وہ اگلے دونوں میچ میزبان ٹیم سے ہار گئی۔
ویراٹ کوہلی کا بیان
ٹوئٹر پر ہفتہ پندرہ جنوری کو جاری کردہ اپنے بیان میں ویراٹ کوہلی نے کہا، ''میں گزشتہ سات برسوں سے بھرپور محنت، ہمت اور کوششوں سے ٹیم کو درست سمت دینے میں مصروف رہا، میں نے اس تمام عرصے میں پوری لگن اور ایمانداری کے ساتھ اپنے فریضہ نبھایا اور اب مزید آگے بڑھنے کے لیے باقی کچھ بھی نہیں رہا، اب وہ منزل آ گئی ہے جہاں بطور کپتان سب کچھ ٹھہرا ٹھہرا دکھائی دے رہا ہے، ان سات برسوں کے سفر میں کئی اتار چڑھاؤ بھی آئے لیکن میں نے اپنی کوششوں میں کوئی کمی نہ آنے دی۔‘‘
پاکستان کی جیت، ویراٹ کی مسکراہٹ اور محبتوں کے بے تاب موسم
ویراٹ کوہلی نےگزشتہ برس ستمبر میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد اس فارمیٹ میں ملکی ٹیم کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کی جگہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی کپتانی روہت شرما کو سونپ دی گئی تھی۔ بعد میں دسمبر سن 2021 میں روہت شرما کو ایک روزہ میچوں کے لیے بھی بھارتی ٹیم کا کپتان مقرر کر دیا گیا تھا۔
کوہلی بطور کپتان اور کھلاڑی (بیٹر)
ویراٹ کوہلی کو بھارتی ٹیم کا کپتان سن 2014 میں مقرر کیا گیا تھا۔ بطور کپتان انہوں نے اپنے ملک کی ٹیم کی قیادت اڑسٹھ ٹیسٹ میچوں میں کی اور ان میں سے چالیس میں وہ فاتح رہے جب کہ سترہ میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے ویراٹ کوہلی اب تک ننانوے ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں۔ ان میچوں میں وہ سات ہزار نو سو باسٹھ رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ ان کی ٹیسٹ میچوں میں اسکور کرنے کی اوسط 50.39 فی اننگ ہے۔ وہ ننانوے ٹیسٹ میچوں میں ستائیس سینچریاں اور اٹھائیس نصف سینچریاں بنا چکے ہیں۔ کسی ایک اننگ میں ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور دو سو چون ناٹ آؤٹ ہے۔
’موقع موقع ‘ - بابراعظم کے ساتھی کوہلی کی ٹیم کو شکست دے سکیں گے؟
کوہلی دو سو چون ایک روزہ میچوں میں بھی اپنے ملک کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ پچاس اوورز کے ایک روزہ میچوں میں ان کی سینچریوں کی تعداد تینتالیس ہے۔ وہ پچانوے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ بھی کھیل چکے ہیں۔
ع ح / م م (روئٹرز، اے ایف پی)