ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست: بھارتی کرکٹ شائقین شدید نالاں
30 جولائی 2023ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم ایک روزہ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی نہیں کر پائی تھی۔ بھارتی شائقین کرکٹ اس سیریز سے قبل یہ اعتراض کرتے دکھائی دے رہے تھے کہ ٹیم انڈیا ایک 'کمزور‘ ٹیم کے خلاف سیریز کیوں کھیل رہی ہے۔
بظاہر بھارتی ٹیم مینیجمنٹ نے بھی اس سیریز کو ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کی تیاری کے طور پر دیکھا اور متبادل کھلاڑیوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔ پہلے ایک روزہ میچ میں آسان جیت کے بعد دوسرے میچ میں ویراٹ کوہلی اور کپتان روہت شرما کو آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
میچ میں کیا ہوا؟
ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ بھارتی ٹیم کا آغاز اچھا رہا۔ اوپنرز شمبن گل اور ایشان کشن نے نسبتاً مشکل وکٹ پر 90 رنز کی شراکت داری کی۔
لیکن اس کے بعد وکٹوں کی لائن لگ گئی اور پوری ٹیم 41 ویں اوور میں 181 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم کپتان شائی ہوپ کے 63 اور کارٹی کے 48 رنز کی بدولت 37 ویں اوور میں ہی ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی۔
دونوں کھلاڑی آؤٹ نہیں ہوئے۔ یوں ویسٹ انڈیز نے چھ وکٹوں سے میچ جیت کر سیریز ایک ایک سے برابر کر دی۔
ایک شکست پر بھارتی شائقین ناراض کیوں ہیں؟
بھارتی شائقین ملکی کرکٹ ٹیم میں کیے جانے والے تجربات پر بھی نالاں دکھائی دے رہے ہیں اور سنجو سیمسن اور سوریاکمار یادیو جیسے نئے سٹار کھلاڑیوں کی کارکردگی سے بھی مایوس ہیں۔
کچھ شائقین اس بات پر مایوس ہیں کہ بھارتی ٹیم ایک ایسی ٹیم سے شکست کھا گئی، جو ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی ہی نہیں کر سکی۔
علاوہ ازیں ویراٹ کوہلی کے چاہنے والے بھی اس بات کی نشاندہی کرتے دکھائی دے رہے ہیں کہ کوہلی کے بغیر بھارتی ٹیم کی بیٹنگ قابل بھروسہ نہیں ہے۔
دوسری جانب بھارتی ٹیم کے کوچ راہول ڈریوڈ کا کہنا ہے کہ کسی ایک میچ یا ایک سیریز کی شکست کو دیکھنے کی بجائے وہ 'وسیع منظر نامے‘ پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ''اس وقت ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کو دیکھتے ہوئے اور جن انجریز کا ہمیں سامنا ہے، ہمیں وسیع تناظر میں دیکھنا ہو گا۔ ہم کسی ایک میچ یا ایک سیریز کے بارے میں پریشان نہیں ہو سکتے۔ ایسا کرنا بہت بڑی غلطی ہو گی۔‘‘