ویلنٹائن ڈے، پیار کے اقرار و اظہار کا دن
14 فروری 2010کمرشل اور کاروباری حضرات اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے لئے مختلف ترغیبی تقریبات کا انقعاد کریں گے۔ متحدہ عرب امارات کے ایک ہوٹل نے اس موقع پرایک سات دن کے تفریحی پروگرام کا اعلان کیا ہے جس پر صرف ایک ملین ڈالر کا خرچہ آئے گا۔
لیکن ناقدین کی رائے میں بہت کم کاروباری حضرات اور پریمی ایسے ہوں گے جو اپنے فکرونظر کے دریچوں کو وسعت دے کر اُس عظیم ہستی کی خدمات کوخراج تحسین پیش کریں گے، جس کا نام سینٹ ویلنٹائن تھا اور جسے پیارومحبت کا پیغام عام کرنے کی پاداش میں تیسری صدی عیسوی کی رومن حکومت نے تختہ دار پر چڑھا دیا تھا۔ اس بزرگ ہستی کوقدیم روم میں ہی دفنایا گیا تھا۔
سن 1835 میں ایک آئرش Carmelite پادری John Spratt نے پاپائے روم گریگوری سولہ کو اس حد تک مثاترکیا کہ جان کو اس بات کی اجازت دے دی گئی کہ وہ سینٹ ویلنٹائن کی باقیات کو تحفہ کے طور پر آئرلینڈ لے جائے۔ یہ باقیات 10 نومبر 1836 کو آئر لینڈ لائی گئی جہاں یہ ایک طویل عرصے گمنامی کا شکار رہیں۔ تاہم 1950 میں اس عظیم بزرگ کا نہ صرف یہ کہ آئرلینڈ میں مقبرہ تعمیر کیا گیا بلکہ انکی خدمات کے اعزاز میں ایک مجسمہ بھی بنایا گیا۔
اس مقبرے میں ایک تاثرات کی کتاب بھی رکھی گئی ہے، جس میں ہزاروں زائرین بے شمار نیک خواہشات اس عظیم ہستی کے لئے لکھتے ہیں۔ کئی لوگ اس موقع منت و مرادوں کے لئے بھی دعائیں کرتے ہیں۔
اس مزار پر آنے والی ایک خاتون عقیدت مند کا کہنا ہے کہ اسے اپنے جیون ساتھی کی تلاش ہے جو اس کے دل و دماغ کے کسی گوشے میں ہے لیکن وہ اُس سے ابھی تک مل نہیں سکی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ سینٹ ویلنٹائن مجھے اس سے ملانے میں مدد کریں گے۔
ایک کارمیلائٹ پادری Chris Crowly کے مطابق انسیوی صدی کے ابتدائی سالوں میں یہ روایت عام تھی کہ روم کے زیرزمین قبرستان میں مدفون بزرگ ہستیوں سے منسوب تبرکات دنیا بھر میں کلیساوں کو دیئے جائیں۔ کرولی کا کہنا ہے کہ ان تبرکات اور نیک کاموں کی بدولت سینٹ ویلنٹائن سمیت کئی عظیم ہستیاں آج بھی روحانی طور پر اپنے چاہنے والوں کے درمیان موجود ہیں۔
اب ڈبلن کا Whitefriars اسٹریٹ چرچ ویلنٹائن ڈی منانے کی تیاریاں کر رہے ہے لکن چرچ کے منتظمین کہ لوگوں کو صرف رسمی طور پر اس دن کا منانا نہیں چاہیے بلکہ اس تہوار کے موقع پر اس بات کا عہد کرنا چاہیے کہ وہ اخوت ومحبت جو پیغام سینٹ ویلنٹائن نے ہم کو دیا ہے، ہم اُسے عام کریں۔
چرچ کے کئی رہنما اس بات پر افسوس کرتے ہیں کہ سینٹ ویلنٹائن کے دن کے موقع پر اس عظیم ہستی کی یاد کو تجارتی اور کاروباری مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ دراصل یہ دن اس عظیم ہستی کے پیغام کو سمجھنے اور اسے پیھلانے کا ہے۔
رپورٹ عبدالستار
ادارت مقبول ملک