وین جیا باؤ سے ملاقات میں انسانی حقوق کا مسئلہ اٹھایا جائے گا، ویسٹرویلے
26 جون 2011ایک جرمن اخبار ’ویلٹ اَم زونٹاگ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ویسٹر ویلے نے امید ظاہر کی کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین کے ساتھ مضبوط معاشی تعلقات کے باوجود وزیراعظم وین جیاباؤ اور ان کے وزراء کے ساتھ ملاقات میں انسانی حقوق پر کھُل کر بات ہوگی۔ ویسٹرویلے کا کہنا تھا: ’’ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی گہرائی اور معیار اس طرح کا ہے کہ ہم مشکل معاملات پر بھی بات چیت کر سکتے ہیں۔‘‘
ویسٹر ویلے کا مزید کہنا تھا کہ وہ خاص طور پر چینی حکومت کے ناقد اور معروف آرٹسٹ آئی وے وے کا معاملہ ضرور اٹھائیں گے۔ آئی وے وے کو ٹیکس چوری کے الزامات کے تحت تین ماہ تک حراست میں رکھنے کے بعد بدھ 22 جون کو رہا کیا گیا تھا۔
چینی حکومت کے ناقدین کے خلاف کریک ڈاؤن کے تحت آئی وے وے کو فروری میں گرفتار کیا گیا تھا جس پر جرمنی سمیت مغربی ممالک کی طرف سے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چین سے بار بار مطالبہ کیا گیا تھا کہ انہیں فوری رہا کیا جائے۔ آئی وے وے کی رہائی کی شرائط کے تحت وہ نہ تو دارالحکومت بیجنگ چھوڑ سکتے ہیں اور نہ ہی غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دے سکتے ہیں۔
ویسٹرویلے کا کہنا تھا: ’’ اس کے باوجود کہ آئی وے وے گھر واپس لوٹ آئے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ ان کی آزادی پر ابھی بھی قدغن ہے۔‘‘ جرمن وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ آئی وے وے جلد ہی برلن یونیورسٹی آف آرٹس کی طرف سے بھیجی گئی دعوت قبول کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔ انہیں مہمان پروفیسر کے طور پر اپریل میں دعوت نامہ بھیجا گیا تھا۔
ویسٹرویلے نے اپنے انٹر ویو میں بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں حیران کن بہتری آئی ہے اور گزشتہ برس یعنی 2010ء میں تجارت کا حجم 130 بلین یورو رہا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ جرمنی تجارتی تعلقات میں بہتری کے باوجود انسانی حقوق کے معاملات پر نرم رویہ نہیں اپنائے گا۔
چینی وزیراعظم وین جیاباؤ ان دنوں یورپ کے تین ممالک کے دورے پر ہیں۔ وہ پیر 27 جون کو برطانیہ سے جرمنی پہنچیں گے۔ ان کے ہمراہ 13 وزراء کے علاوہ ایک بڑا تجارتی وفد بھی ہے۔ وہ منگل کو برلن میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے ورکنگ ڈنر پر ملاقات کریں گے جس کے بعد کیبنٹ کی مشترکہ میٹنگ طے ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اس موقع پر اہم تجارتی معاہدوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: شادی خان سیف