وینس فلم فیسٹول کا افتتاح، 52 فلموں کے مابین مقابلہ
29 اگست 2012انہترویں وینس فلم فیسٹیول کا افتتاح نامور بھارتی ہدایتکارہ میرا نائر کی فلم The Reluctant Fundamentalist سے ہوا۔ یہ فلم پاکستانی ادیب محسن حامد کے ناول پر مبنی ہے۔ اس فلم میں ایک پاکستانی نوجوان کی کہانی بیان کی گئی ہے، جو نیویارک کی وال اسٹریٹ میں کام کرتا ہے۔ اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اسے کس طرح کے جذباتی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کبھی اس کے سامنے اس کے خواب آ جاتے ہیں تو کبھی حب الوطنی اس کے راستے کی رکاوٹ بنتی ہے۔ اس ناول کا انتخاب بُکر ایوارڈ کے لیے بھی کیا گیا تھا۔ اس فلم میں مرکزی کردار برطانوی اداکار رض احمد نے ادا کیا ہے۔
اس موقع پر میرا نائر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ مشرق اور مغرب کے مابین کئی دہائیوں سے ایک دیوار کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ پُل کا کام کرتے ہوئے اس فرق کو کم کیا جائے۔ میرا نائر کے بقول شاید انہیں اس دنیا میں اس لیے بھیجا گیا ہے کہ وہ ان لوگوں کی کہانیوں کو فلمی شکل میں بیان کر سکیں، جو ان کی طرح دو دنیاؤں کے درمیان زندگی بسر کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیرنس ملک کی فلم ’’ ٹو دا ونڈر‘‘ اور رابرٹ ریڈ فورڈ کی فلم ’’ دا کمپنی یو کیپ‘‘ کا بھی بہت زیادہ تذکرہ ہو رہا ہے۔
گولڈن لائن کے لیے ہونے والے مقابلے میں اٹھارہ فلموں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اس میلے میں کل باون فلمیں شامل کی گئی ہیں، جن میں سے 21 کو خواتین نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ اس سے قبل فرانس میں ہونے والے کن فلم فیسٹیول میں خواتین فلمسازوں کی کوئی بھی فلم شامل نہیں تھی۔
وینس کو پانیوں کا شہر کہا جاتا ہے۔ فلمی میلہ شروع ہونے کی وجہ سے شہر میں جگہ جگہ لگژری کشتیاں دکھائی دے رہی ہیں۔ مختلف عمارتوں پر اس طرح سے نقش و نگاری کی گئی ہے کہ یہ سجاوٹ مذہبی انتہا پسندی اور مالیاتی بحران جیسے عالمی مسائل کو اجاگر کر رہی ہے۔
منتظمین نے بتایا ہے کہ آٹھ ستمبر تک جاری رہنے والے اس فیسٹیول میں ہالی وڈ سے دیگر ستاروں کے علاوہ فلم ڈائریکٹر برین ڈی پالما، اداکاراؤں کیٹ ہڈسن، سیلینا گومیز اور وینونا رائڈر کی شرکت بھی متوقع ہے۔ اس مرتبہ جیوری کی قیادت امریکی فلم ساز مائیکل مین کر رہے ہیں۔ ان کے ساتھ فرانس کی ماڈل اور ادکارہ لاٹیٹسیا کاسٹا، برطانوی اداکارہ سامانتھا نورٹن اور ہانگ کانگ سے ڈائریکٹر پیٹر چن کو شامل کیا گیا ہے۔
ai / aa (AFP)