يہوديوں کے ليے معاوضے کا معاملہ، پولش شہری امريکا پر برہم
11 مئی 2019پولینڈ کے ہزارہا شہریوں نے آج ہفتہ 11 مئی کو ملکی دارالحکومت وارسا میں قائم امریکی سفارت خانے کی جانب مارچ کیا ہے۔ یہ افراد امریکا کے مطالبے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ پولینڈ ان یہودیوں کو معاوضہ ادا کرے جن کے خاندان کی پراپرٹی کو ہولوکاسٹ کے دوران نقصان پہنچا۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مظاہرین میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے گروپ اور ان کی حمایتی شامل تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اس بات کا کوئی حق نہیں کہ وہ پولینڈ کے داخلی معاملات میں مداخلت کرے اور یہ کہ امریکا یہودیوں کے مفادات کو پولینڈ کے مفادات پر فوقیت دے رہا ہے۔
پولش قوم پرستوں کا کہنا ہے کہ پولینڈ خود دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی جرمنی کے اقدامات کا شکار ہوا تھا اور پولینڈ سے یہودی متاثرین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کرنا نا انصافی ہے جبکہ خود پولیند کو جرمنی کی طرف سے مناسب زر تلافی نہیں ملا۔
مظاہرے میں شریک ایک 22 سالہ شخص کمیل وینسویل نے خبر رساں دارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہمیں کیوں آج زر تلافی دینا چاہیے جب ہمیں کسی نے کچھ بھی نہیں دیا۔‘‘ اس شخص کا مزید کہنا تھا، ’’امریکی صدر یہودیوں کے بارے میں سوچتے ہیں، پولینڈ کے مفادات کا نہیں۔‘‘
ا ب ا / ع س (ایسوی ایٹڈ پریس)